انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** شہادت واقعۂ شہادت مغیرہ بن شعبہ ؓ کے ایک پارسی غلام فیروز نامی نے جس کی کنیت ابولولوتھی،حضرت عمر ؓ سے اپنے آقا کے بھاری محصول مقررکرنے کی شکایت کی،شکایت بے جا تھی، اس لئے حضرت عمر ؓ نے توجہ نہ کی،اس پر وہ اتنا ناراض ہوا کہ صبح کی نماز میں خنجر لے کر اچانک حملہ کردیا اور متواتر چھ وار کئے،حضرت عمر ؓ زخم کے صدمے سے گرپڑے،اورحضرت عبدالرحمن بن عوف نے نماز پڑھائی۔ (مستدرک ج۱ : ۹۱) یہ ایسا زخم کاری تھا کہ اس سے آپ جانبر نہ ہوسکے، لوگوں کے اصرار سے چھ اشخاص کو منصب خلافت کے لئے نامزد کیا کہ ان میں سے کسی ایک کو جس پر باقی پانچوں کا اتفاق ہوجائے اس منصب کے لئے منتخب کرلیا جائے، ان لوگوں کے نام یہ ہیں، علی ؓ، عثمان ؓ، زبیر ؓ، طلحہ ؓ ،سعد بن ابی وقاص ؓ، عبدالرحمن بن عوف ؓ،اس مرحلہ سے فارغ ہونے کے بعد حضرت عائشہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں دفن ہونے کی جازت لی۔ (ایضاً : ۹۱،۹۳) اس کے بعد مہاجرین انصار ،اعراب اوراہل ذمہ کے حقوق کی طرف توجہ دلائی اور اپنے صاحبزادے عبداللہ ؓ کو وصیت کی کہ مجھ پر جس قدر قرض ہو اگروہ میرے متروکہ مال سے ادا ہوسکے تو بہتر ہے،ورنہ خاندان عدی سے درخواست کرنااور اگر ان سے نہ ہوسکے تو کل قریش سے ؛لیکن قریش کے سوا اورکسی کو تکلیف نہ دینا، غرض اسلام کا ایک بڑا ہیرو ہر قسم کی ضروری وصیتوں کےبعد تین دن بیمار رہ کر محرم کی پہلی تاریخ ہفتہ کے دن ۲۴ھ میں و اصل بحق ہوا اوراپنے محبوب آقا کے پہلو میں ہمیشہ کے لئے میٹھی نیند سورہا۔