انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
وتر میں قعدۂ اولیٰ ہے یا نہیں؟ وتر میں صرف ایک ہی تشہد پر اکتفاء کرنا ائمہ اربعہ میں سے کسی کا بھی مذہب نہیں ہے، صحاح ستہ میں مسلم، بوداؤد اور نسائی نے سعد بن ہشام کے واسطے سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حضور ﷺ کے وتر اور نماز تہجد کی جو تفصیل نقل کی ہے اس میں صراحت ہے کہ آپ ﷺ نے پہلے دو رکعتوں کے اختتام پر بھی قعدہ کیا ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا وتر کی نماز مغرب کی تین رکعت کی طرح ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مغرب میں جس طرح دو رکعت کے بعد قعدہ ہے اسی طرح وتر میں بھی دو رکعت کے بعد قعدہ ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۳۳۴،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ احسن الفتاویٰ:۳/۴۵۴، زکریا بکڈپو، دیوبند)