انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** رافضیوں سے متعلق دارقطنی میں حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا بہت جلد میرے بعد ایک ایسی جماعت آوے گی جس کو لوگ رافضی کہیں گے،اگر تم ان کو پانا تو قتل کردینا؛ کیونکہ وہ لوگ مشرک ہوں گے،حضرت علیﷺ ؓ نے ان لوگوں کی پہچان دریافت کی تو آنحضورﷺ نے فرمایا کہ اے علی تمہارے اندر وہ ایسے اوصاف بڑھا چڑھاکر دکھادیں گے جو تمہارے اندر موجود نہیں ہیں اور اگلے بزرگوں پر زبان درازی اور طعن کریں گے ،اس روایت میں روافض کی جس جماعت کے متعلق نبی کریم ﷺ نے جو پیشن گوئی فرمائی وہ پوری ہوکر رہی اور حضرت علیؓ کے زمانے میں ایک یہودی عبداللہ بن سبا نے لوگوں کو گمراہ کیا اور فرقہ روافض کی بنیاد ڈالی اس یہودی کے ماننے والے حضرت علی کو خدا کا درجہ دینے لگے، اسی وجہ سے ان کو مشرک کہاگیا اور حضرت علی کو اتنا بڑھایا کہ پیغمبروں کے برابر بلکہ بہت سے پیغمبروں سے بھی افضل ٹھہرایا اور یہ بات ہر جماعت کے لوگ جانتے ہیں کہ یہ رافضی فرقہ کے لوگ بڑے بڑے صحابہ ابوبکرؓ وعمرؓ وغیرہ پر زبان درازی اور طعن کرتے ہیں ا یک روایت میں یہ بھی ہے کہ رافضی لوگ اہل بیت اور رسول اللہﷺ کے گھرانے کی محبت کا دعوی کریں گے اور حقیقت میں ایسے نہ ہوں گے ،اس کی پہچان یہ ہے کہ وہ حضرت ابوبکرؓ وحضرت عمر ؓکو برا کہیں گے، دارقطنی نے اس حدیث کو کئی سندوں سے بیان کیا ہے اور حضرت ام سلمہ ؓاور حضرت فاطمہؓ سے اس حدیث کو روایت کیا ہے۔