انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مختلف ممالک کی کاغدی کرنسی کا تبادلہ مختلف جنس (الگ الگ ملک)کی کاغذی کرنسیوں کا باہم تبادلہ بیعِ صرف نہیں ہے؛ لہٰذا تقابض فی المجلس ضروری نہیں، احدالبدلین پرقبضہ کافی ہے اور محتلف جنس کی کرنسیوں کے تبادلہ میں تفاضل بھی جائز ہے اور نسیئہ بھی؛ البتہ چونکہ نسیئہ کوربو ٰ کے جواز کا حیلہ بنایا جاسکتا ہے اس لیے نسیئہ (اُدھار) کی صورت میں یہ ضروری ہے کہ نسیئہ کی وجہ سے قیمت میں اضافہ نہ کیا جائے بلکہ ثمن مثل پربیع ہو۔ (فتاویٰ عثمانی:۳/۱۴۲۔ جدید فقہی مسائل:۱/۳۹۲ ۔ فتاویٰ محمودیہ:۱۶/۲۴۸۔ احسن الفتاویٰ:۷/۱۰۳) ایک ہی ملک کے کاغذی کرنسیوں کوباہم کمی زیادتی کے ساتھ بیچنا خریدنا، ناجائز ہے کیونکہ یہ آج کل فلوس کے حکم میں آگئے ہیں اور بیع الفلس بالفلسین مطلقاً ناجائز ہے۔ (فتاویٰ عثمانی:۳/۱۴۸)