انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دعاءابی درداءؓ حضرت طلق بن حبیب کی روایت ہے کہ ایک شخص ابودرداء ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اورکہا کہ آپ کا مکان جل گیا، انہوں نے کہا نہیں جلا،پھر دوسرا شخص آیا اس نے بھی کہا کہ آپ کا مکان جل گیا، انہوں نے کہا نہیں جلا، پھر تیسرا شخص آیا اس نے کہا آگ کی لپٹیں تو اٹھی تھیں،مگر جب آپ کے گھر کی طرف آئیں تو بجھ گئیں ،انہوں نے فرمایا مجھے معلوم تھا کہ اللہ پاک ایسا نہ کرےگا اس آدمی نے کہا ہمیں نہیں معلوم کہ تمہاری کون سی بات پر تعجب کریں۔ ہمیں معلوم تھا کہ اللہ پاک ایسا نہیں کرےگا (نہیں جلائے گا) حضرت ابودرداء ؓ نے کہا ان کلمات کی وجہ سے جن کے متعلق میں نے نبی پاک ﷺ سے سنا کہ جو اسے صبح پڑھ لے گا شام تک اور جو شام کو پڑھ لے گا اسے صبح تک کوئی آفت نہیں پہنچے گی۔ (اورمیں نے اسے پڑھ لیا تھا) (الدعا:۲/۹۵۴،ابن سنی:۵۷،مجمع الزوائد،اتحاف) اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَا اِلٰہ اِلَّا اَنْتَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَاَنْتَ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ مَاشَاءَ اللہُ کَانَ وَمَالَمْ یَشالَمْ یَکُنْ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ اَعْلَمُ اَنَّ اللہَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ وَاَنَّ اللہ قَدْ اَحَاطَ بِکُلِّ شَی ءٍ عِلْمَا اَللّٰھُمَّ اِنّی اَعُوذبِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ دَابَّۃٍ اَنْتَ آخِذبِنَا صیتھا اِنَّ رَبِّی عَلٰی صِرَاطٍ مُسْتَقِیْم ترجمہ: اے اللہ آپ میرے رب ہیں کوئی معبود نہیں سوائے آپ کے آپ ہی پر بھروسہ کرتا ہوں،آپ بزرگ عرش کے رب ہیں،جو چاہتے ہیں ہوتا ہے،جو نہیں چاہتے نہیں ہوتا، کوئی طاقت وقوت نہیں سوائے اللہ کے ہم جانتے ہیں یقینا اللہ تعالی ہر شئے پر قادر ہےاور اللہ تعالی نے علم کے اعتبار سے ہر شئے کا احاطہ کیا ہے،اے اللہ میں آپ کی پناہ میں آتا ہوں اپنے نفس کی برائی اورہر زمین پر چلنے والے کی برائی سے جس کی پیشانی آپ کے قبضہ میں ہے۔