انوار اسلام |
س کتاب ک |
امام کے عمامہ نہ باندھنے پر ٹوکنا کیسا اور اس کی مقدار کیا ہے؟ نماز بغیر عمامہ کے بلاکراہت درست ہے تو پھر طعن و تشنیع کرنا بُرا ہے، بلکہ اگر فعلِ مستحب کے ساتھ وجوب کا معاملہ کیا جائے تو اس کا ترک کرنا ضروری ہوتا ہے، لہٰذا ایسی صورت میں بغیر عمامہ کے کبھی کبھی پڑھانا ضروری ہے، اگر تمام مقتدی بھی عمامہ باندھے ہوئے ہوں اور امام ٹوپی پہنے ہوئے ہو تب بھی نماز میں کراہت نہیں آتی اور ٹوپی پر رومال وغیرہ باندھنے سے عمامہ کی فضیلت حاصل نہ ہوگی جب تک کہ عمامہ سنت کے موافق نہ ہو، اس کی مقدار سات ہاتھ ہے اور بعض اوقات بارہ ہاتھ عمامہ بھی حضور اکرم ﷺ سے ثابت ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۴۳،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)