انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مروان بن حکم کی وفات یہ بیعت چونکہ خالد بن یزید کے خلاف تھی اور خالد بن یزید کے طرف داروں کومروان نے پہلے ہی اپنی طرف مائل کرلیا تھا؛ لہٰذا خالد بن یزید کوسخت صدمہ ہوا اور وہ کچھ نہ کرسکا، اس کے بعد مروان نے خالد بن یزید کے اثروقبولیت کونقصان پہنچانے کی کوششیں جاری رکھیں اور اس کی تذلیل وتخفیف کے درپے رہا؛ پھراس پرصبر نہ کرکے اس کے قتل کی تدبیریں کرنے لگا، خالد نے اپنی ماں یعنی مروان کی بیوی سے شکایت کی کہ مروان میرے قتل پرآمادہ ہے، اُمِ خالد نے کہا کہ تم بالکل خاموش رہو، میں مروان سے پہلے ہی انتقام لے لوں گی؛ چنانچہ اس نے اپنی چار پانچ باندھیوں کوآمادہ کیا، رات کومروان محل سرائے میں آکرلیٹ گیا، اُمِ خالد کے حکم کے موافق عورتوں نے مروان کے منھ میں کپڑا ٹھونس کرکہ آواز بھی نہ نکال سکے اور بے قابو کرکے گلاگھونٹ کرمارڈالا، یہ واقعہ ۳/رمضان المبارک سنہ۶۵ھ کووقوع پذیر ہوا؛ اسی روز دمشق میں عبدالملک کے ہاتھ پرلوگوں نے بیعت خلافت کی اور عبدالملک نے مروان کے قصاص میں اُمِ خالد کوقتل کیا، مروان بن حکم کی عمر۶۳/سال کی ہوئی اور ساڑھے ۹/مہینے خلافت وحکومت کی۔