انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جب نینداچٹ جائے حضرت خالد بن ولید کی نیند اچٹ جاتی تھی تو آپ ﷺ سے انہوں نے کہا آپ ﷺ نے فرمایا ایسے کلمات نہ بتادوں جب تم ان کو پڑھ لو تو نیند آجائے۔ اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ وَمَا اَظَلَّتْ وَرَبَّ الْاَرْضِییْنَ وَمَا اَقَلَّتْ وَرَبَّ الشَّیَاطِیْنَ وَمَا اَضَلَّتْ کُنْ لَی جَاراً مِنْ شَرِّ خَلْقِکَ اَجْمَعِیْنَ اَنْ یَفْرُطَ عَلَّی اَحَدٌ مِنْھُمْ اَوْیَطْغٰی عَزَّ جَارُکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ. (مجمع الزوائد:۱۰/۱۲۶) ترجمہ:اے اللہ آپ رب ہیں ساتوں آسمان کے اورجوان کے سایہ میں ہے اورزمینوں کے رب جو اس نے اٹھایا ہے رب ہے شیطانوں کا اوران کا جن کو اس نے گمراہ کیا،اپنی تمام مخلوق کی برائیوں سے مجھ کو بچاکہ ان میں سے کوئی مجھ پر حملہ کرے یا ظلم وسرکشی کرے،غالب ہے تجھ سے پناہ چاہنے والے اوربابرکت ہے تیرا نام۔ خالد بن ولید کی یہی روایت سنن ترمذی :۲/۱۹۱، میں اس طرح ہے۔ وَمَا اَضَلَّتْ کے بعد کُنْ لِیْ جَاراً مِنْ شَرِّ خَلْقِکَ کُلِّھِمْ جَمِیْعًا اَنْ یَفْرُطَ عَلیَّ اَحَدُ مِنْھُمْ وَاَنْ یَبْغِیَ عَلیَّ عَزَّ جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَاءُکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ وَلَا اِلٰہ اِلَّا اَنْتَ (اذکار:۸۲،بسند ضعیف) ترجمہ:اپنی تمام مخلوق کے شر سے،پناہ دینے والا،کوئی ہم پر حملہ کرے،یا ظلم وتشدد کرے،غالب ہے تیری پناہ لینے والے،بلند ہے تیری تعریف نہیں کوئی معبود تیرے سوا نہیں کوئی معبود مگر صرف تو۔ حضرت زید بن ثابتؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے رات میں نیند نہ آنے اچٹ جانے کی شکایت کی تو آپ ﷺ نے فرمایا یہ دعاء پڑھو۔ اَللّٰھُمَّ غَارَتِ النُّجُوْمُ وَھَدَأتِ الْعُیُونُ وَاَنْتَ حَیُّ قَیُّومُ لَا تَاخُذُکَ سِنَۃً وَلَا نَوْمُ یَا حَیُّ یَا قَیُّومْ اَھْدِیْ لَیْلِیْ وَاَنِمْ عَیْنِیْ (اذکار،ابن سنی:۷۴۹،بسند ضعیف) ترجمہ:اے اللہ ستارے بھی چھپ گئے،آنکھیں بھی سکون پاگئیں اورآپ زندہ قائم ہیں،نہ آپ کو اونگھ آتی ہے،نہ نیند، اے زندہ قائم رہنے والے میری رات کو آرام دے دے،آنکھوں میں نیند عطا فرمادے۔ حضرت خالد بن ولید ؓ نے آپ ﷺ سے بے خوابی کی شکایت کی تو آپ ﷺ نے یہ دعاء تعلیم فرمائی۔ اَعُوذُبِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہِ وَمِنْ شَرِّ عِبَادِہِ وَمِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَحْضُرُوْنِ (ابن سنی،صفحہ۷۵۰،مجمع الزوائد،جلد۱۰،صفحہ۱۲۳،بسند صحیح) ترجمہ: میں اللہ کے کلمات تامہ سے پناہ مانگتا ہوں،اس کے غضب سے اور اس کے بندوں کے شر سے اور شیاطین کے وسوسوں سے اوراس سے کہ وہ آئے۔ خالد بن ولیدؓ کی ایک روایت میں نیند اچٹنے کی شکایت پر آپ ﷺ کی تعلیم فرمودہ یہ دعاء منقول ہے۔ اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللہ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہِ وَعِقَابِہ وَشَرِّ عِبَادِہِ وَمِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَحْضُرُوْن (مجمع الزوائد:۱۰/۱۲۳،برجال صحیح) ترجمہ:اللہ کے کلمات تامہ کے ذریعہ تیرے غضب اورتیرے بندے کی برائی شیطان کے وسوسوں سے اورشیاطین کے آنے سے پناہ مانگتا ہوں۔