انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** فضل وکمال آنحضرتﷺ کی وفات کے وقت حضرت حسنؓ کی عمر آٹھ سال سے زیادہ نہ تھی ظاہر ہے کہ اتنی سی عمر میں براہِ راست فیضانِ نبوی سے زیادہ بہرہ یاب ہونے کا کیا موقع مل سکتا ہے تاہم آپ جس خانوادہ کے چشم وچراغ تھے اورجس باپ کے آغوش میں تربیت پائی تھی وہ علوم مذہبی کا سرچشمہ اورعلم وحمل کا مجمع البحرین تھا اس لیے قدرۃ اس آفتابِ علم کے پرتو سے حسنؓ بھی مستفید ہوئے؛چنانچہ آنحضرتﷺ کی وفات کے بعد مدینہ میں جو جماعت علم وافتا کے منصب پر فائز تھی اس میں ایک آپ کی ذاتِ گرامی بھی تھی البتہ آپ کے فتاویٰ کی تعداد بہت کم ہے۔ (اعلام الموقعین :۱/۱۲)