انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
جنازہ اور نمازِجنازہ سے متعلق متفرق مسائل واحکام میدانِ حشر میں بندوں کوکس نسبت سے پکارا جائے گا؟ بعض روایات میں میدانِ حشر میں ماں کے نام سے اولاد کے پکارے جانے کا ذکر آیا ہے اور اہلِ علم نے اس کی حکمت یہ لکھی ہے کہ جولڑکے زنا سے پیدا ہوئے ہیں، اس میں ان کا ستر ہے؛ نیز حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اس میں رعایت بھی مقصود ہے کہ آپ علیہ السلام کی پیدائش بغیر باپ کے ہوئی تھی؛ لیکن صحیح ومعتبر روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ قیامت میں بھی لوگ اپنے والد ہی کے نام سے پکارے جائیں گے؛ چنانچہ حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَسْمَائِكُمْ وَأَسْمَاءِ آبَائِكُمْ فَأَحْسِنُوا أَسْمَاءَكُمْ۔ (سنن ابوداؤد، كِتَاب الْأَدَبِ،بَاب فِي تَغْيِيرِ الْأَسْمَاءِ،حدیث نمبر:۴۲۹۷، شاملہ، موقع الإسلام) ترجمہ: تم لوگ قیامت کے دن اپنے اور اپنے والد کے نام سے پکارے جاؤگے؛ اس لئے اپنا نام بہتر رکھو۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۲۳۹،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)