عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱) البتہ احادیث سے یہ بات ضرور معلوم ہوتی ہے کہ علاوہ ان نعمتوں کے جو جنت میں پیدا ہوچکی ہیں یوما ً فیوماً اور نعمتیں بھی پیدا ہوتی رہتی ہیں اب اس حدیث کے معنی ظاہر ہوگئے کہ جنت چٹیل میدا ن ہے، مطلب یہ کہ بعض حصہ جنت کا ایساہے کہ ذکرو تسبیح اعمال صالحہ سے اس میں اشجار وغیرہ پیدا ہوجاتے ہیں۔ ایمان کے ارکان،احکام اورشرائط وغیرہ ارکان ایمان ایمان کے دوررکن ہیں (۱) اقرار باللسان یعنی دین کے احکام جو تواترو ضرورت کیساتھ مجمل ومفصل طور پر ہم تک پہنچے ہیں (جن کا بیان ایمان مجمل ومفصل کے باب میں ہوچکاہے) ان کازبان سے اقرار کرے (۲) تصدیق بالقلب یعنی ایمان کی ہر دو اقسام مذکورہ کی دل سے تصدیق کرے، دل سے ان کو مانے اوریقین کرے۔ اگر کوئی زبان خفیہ اقرار کرلے کہ جس کو کوئی دوسرا نہ سنے تو بھی جائز ہے اور عنداللہ مؤمن ہے۔ اب اس اقرار وتصدیق کی چار صورتیں ہوئیں: ۱- وہ شخص جس نے زبانی اقرار اور قلبی تصدیق دونوں کا اظہار کیا وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بھی مومن ہے اور جنت کامستحق ہے اور دنیا کے لوگوں کے نزدیک بھی مومن اوردنیا میں حقوقِ مومن کاحقدار ہے۔ ۲- جو شخص ہر دو ارکان ایمان سے محروم رہا وہ عنداللہ بھی کافرہے ہمیشہ کی دوزخ کامستحق ہے اورعند الناس بھی کافر اوردنیا میں حقوق واحکام ایمان سے محروم ہے۔