عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے اس لئے بیہوشی قیام و قعود اور سجود ہر حال میں حدث ہے (بحر و عنایہ ملتقطاً) پس بیہوشی کسی ہیئت پر بھی لاحق ہوجائے اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے بخلاف نیند کے (۸) جنون: (۱) جنون خواہ قلیل ہو یا کثیر بیہوشی کی طرح اس سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے (بحروم و ش و ع مترتباً) … (۲) معتوہ (دماغی خلل والے) کا وضو نہیں ٹوٹتا (۱۰) … (۳) مجنون اور معتوہ میں یہ فرق ہے کہ جنون ایک ایسا مرض ہے جس میں عقل زائل ہوجاتی ہے اور قوت زیادہ ہوجاتی ہے اور عقل زائل ہوجانے کے باعث وہ حدث و غیر حدث میں تمیز نہیں کرسکتا اس لئے اس کا وضو ٹوٹ جاتا ہے (فتح ملخصاً) اور معتوہ کی عقل و سمجھ میں خلل آجاتا ہے اور وہ مختلط الکلام اور فاسد التدبیر ہوجاتا ہے مگر وہ کسی کو مارتا نہیں اور نہ گالی دیتا ہے (۴) معتوہ (سبک عقل) کے مکلّف شرعی ہونے کے بارے میں فقہا کے تین اقوال ہیں ایک یہ کہ ذی عقل بچے کی مانند ہے کہ وہ احکامِ شرعیہ کا مخاطب نہیں ہے، دوسرا یہ کہ اس کا حکم ذی عقل بچے کی مانند ہے سوائے عبادات کے کہ ہر عبادت کے خطاب کے وقت احتیاطاً اس سے وجوب ساقط نہیں ہوتا اور صدر الاسلام ابوالیسر رحمہ اللہ نے اس کی تردید کی ہے اس لئے کہ وہ (عتہ) جنون کی ایک قسم ہے جو وجوب کی مانع ہے کیونکہ وہ نتائج سے واقف نہیں ہوتا، تیسرا یہ کہ معتوہ ذی عقل بچے کی مانند عبادات ادا کرنے کا مکلّف نہیں ہوتا مگر یہ کہ جب اس کی کم عقلی دور ہوجائے تو فی الحال عبادات ادا کرنا اور گزشتہ عبادات کا قضا کرنا اس پر واجب ہوگا جبکہ ان کے قضا کرنے میں کوئی حرج نہ ہو مثلاً یہ کہ وہ عبادات قلیل ہوں اور اس بات کی تصریح کی گئی ہے کہ وہ گزشتہ قلیل عبادات کو قضا کرے کثیر کو قضا نہ کرے اگرچہ وہ گزشتہ عبادات کا مکلّف نہیں تھا اس کا حکم سونے والے اور بیہوشی والے کی مانند ہے نابالغ کی مانند نہیں ہے جبکہ وہ بالغ