عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پر وہ رقم واجب ہوگی جو پہلے زخم کی حالت کی قیمت میں سے اس کے زخم کی وجہ سے کم ہوجائے گی اور ساتھ ہی تین زخموں کی حالت کی نصف قیمت بھی واجب ہوگی ، کافی میں اسی طرح مذکور ہے اور منسک الکبیر میں ہے کہ اگر مفرد عمرہ والے کا پہلا زخم ہلاکت کے درجہ کا ہو اور دوسرا زخم ہلاکت کے درجہ کا نہ ہواور باقی مسئلہ کی وہی صورت ہو جو اوپر بیان ہوئی تو اس پر عمرہ کے احرام کی وجہ سے اس کی صحیح حالت کی پوری قیمت واجب ہوگی اور قران کی وجہ سے پہلی دوزخموں کی حالت کی دو چند قیمت واجب ہوگی اور حلال پر پہلے زخم کی حالت کی قیمت میں سے اس کے زخم کی وجہ سے جو کمی ہوگی وہ واجب ہوگی اور ساتھ ہی تینوں زخموں کی حالت کی نصف قیمت بھی واجب ہوگی، او ر اگر اس محرم کی دوسری جنایت بھی ہاتھ کاٹنا ہے اور باقی مسئلہ اسی طرح ہے تب بھی وہی حکم ہے جو دوسرے غیر مستہلک زخم کی صورت کا اوپر بیان ہواا س لئے کہ اس کو دوسری مرتبہ اس کا استہلاک ممکن نہیں ہے انتہیٰ ملخصاً ۲؎ اور مقتول شکار متعدد ہونے کی صورت میں جزا بھی متعدد واجب ہوتی ہے سوائے اس صورت کے جبکہ اس نے احرام سے باہر ہونے اور ترکِ احرام کی نیت سے شکار کو مارا ہو ۳؎ پس اگر کسی محرم نے کئی شکار قتل کئے اور پہلے شکار کو قتل کرتے وقت احرام سے باہر ہونے کا قصد کیا تو ایک ہی جزاکافی ہوگی ۴؎ شکار کو زخمی کرنے کے بعد قیمت میں کمی یازیادتی ہوجانا : (۱)اگر شکار کے جانور کو ضرب لگائی جس سے وہ بیمار ہوگیا اور اس کی قیمت کم یازیادہ ہوگئی اس کے بعد وہ جانور مرگیا تو اس جانور کی زخمی حالت کی قیمت اور اس کے مرنے کے وقت کی قیمت ( ان دونوں ) میں سے جو زیادہ ہوگی وہ واجب ہوگی ۵؎