عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آتے ہوئے خلیص ؔ سے تین میل قبل عقبہ خلیص کی نزدیک ایک مسجد ہے ۔ (۱۲) مسجد خلیص : یہ خلیص میں واقع ہے جو کہ مکہ معظمہ سے تین روز کی مسافت پر مدینہ منورہ کی طرف ایک بستی ہے ۔ (۱۳) مسجد مراالظہران : مرالظہران بفتح میم وتشدید راء مہملہ وفتح ظاء معجمہ مکہ مکرمہ سے ایک منزل پہلے ایک وادی ہے جو مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ کی طرف جانے والے کے بائیں جانب ہے آج کل یہ وادی،وادئ فاطمہ کے نام سے مشہور ہے اور یہ نسبت حضرت فاطمۃ الزہراؓ کی طرف نہیں بلکہ کسی اور فاطمہ نام کی عورت کی طرف منسوب ہے ۔ اس مسجد کو مسجد فتح کہتے ہیں، شاید فتح مکہ کے سال آنحضور ﷺنے اس میں نماز پڑھی ہو ۔ (۱۴) مسجدِ سرف : سرف س کی زبر اور راء کی زیر کے ساتھ ایک موضع ہے جو مکہ معظمہ سے دس میل کے فاصلہ پر مدینہ شریف کی طرف ہے ، اس میں ام المؤمنین حضرت میمونہ ؓ کی قبر مبارک ہے اور مسجد مذکور بھی اس کے قریب ہی ہے ، اس جگہ حضرت میمونہ ؓکا گھر تھا وہاں پر رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کا نکاح آپ سے ہوا اور ان کے گھر میں ہی شب زفاف واقع ہوئی اور اسی گھر میں حضرت میمونہؓ کی وفات وتدفین بھی واقع ہوئی اور یہ تاریخ کے عجائب میں سے ہے کہ ایک ہی موضع میں تہنیت وتعزیت اور وصال وفراق واقع ہوئے۔ منسک الکبیر میں کہا ہے کہ مکہ معظمہ اور اس کے نواح میں میمونہ ؓ کی قبرکے سواکسی صحابی کی قبر متعین طور پرمعلوم نہیں ہے ۔ (۱۵) مسجدِ تنعیم : اس کو مسجد عائشہ ؓ بھی کہتے ہیں کیونکہ انہوں نے حجۃ الوداع میں آنحضورﷺکی اجازت سے عمرہ کااحرام اس جگہ سے باندھا تھا اور یہ حدودِ حل کی مکہ معظمہ سے سب سے زیادہ قریب کی جگہ ہے اور احناف کے نزدیک عمرہ کے احرام کے لئے سب سے افضل میقات ہے حتیٰ کہ جعرانہ سے بھی افضل ہے ۔ تنعیم ایک موضع ہے جو