عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ساتھ عمرہ کے لئے یا تجارت کے لئے سفر پرنکلی تو اس کا نفقہ خاوند کے ذمہ واجب ہوگا اس لئے کہ خاوند اس کے ساتھ ہے جس کی وجہ سے وہ اس کی پابند ہے ۵؎ (۱۶) خنثیٰ مشکل عورتوں کے مخصوص احکام میں عورت کی مانند ہے پس خنثیٰ مشکل کے حق میں بھی محرم کا ہونا احتیاطًا شرط ہے جیسا کہ عورت کے حق میں شرط ہے ۶ ؎ خنثیٰ مشکل وہ ہے جس میں زنانہ و مردانہ دونوں علامتیں پائی جائیں ۷؎ (۱۷)جاننا چاہئے کہ عورت کو خاوند یا محرم کے بغیر سفر کرنا جائز نہ ہونے کا حکم آزد (غیر مملوکہ ) عورت کے لئے مخصوص ہے مملوکہ عورت یعنی باندی(لونڈی) مکاتبہ، مدبرہ، ام الولد، معتقۃ البعض کے لئے بغیرمحرم کے سفر کرنا جائز ہے لیکن فتویٰ اس پر ہے کہ ہمارے زمانہ میں مکروہ ہے ۸؎ عورت کا عدت سے خالی ہونا : (۱) وجوبِ ادا کی پانچویں شرط جو صرف عورتوں کے لئے مخصوص ہے یہ ہے کہ عورت عدت میں نہ ہو اور حکمِ قضا میں یہی اظہر ہے اور بعض نے کہا کہ یہ وجوبِ حج کی شرط ہے ۹؎ یعنی بعض نے کہا کہ یہ وجوبِ ادا کی شرط ہے اور بعض نے کہا کہ وجوبِ حج کی شرط ہے اور احتمال ہے کہ اس میں بھی وہی اختلاف ہے جو راستہ کے امن کے بارے میں ہے ۱۰؎ (۲) اورعدت کا نہ ہونا عورت کے حق میں مطلق طور پرشرط ہے خواہ کوئی سی عدت بھی ہو ۱۱؎ یعنی خواہ طلاقِ بائن کی عدت ہو یا طلاقِ رجعی یا وفاتِ شوہر یا فسخِ نکاح کی عدت ہو ۱؎ پس عورت طلاق یا موت کی عدت کی حالت میں حج کے لئے نہ نکلے اور اسی طرح اگر اس کو راستہ میں کسی شہر کے اندر عدت واجب ہوئی اور وہاں سے مکہ مکرمہ تک تین دن