عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الحرم ( ناظم خدماتِ مسجدِ نبویہ) کے بیٹھنے اورنماز پڑھنے کی تھی آخری تعمیر میں یہاں محراب بنادی گئی۔ زمانہ نبوی ﷺ کی مسجد کی حدود : حضور انور ﷺ کے زمانہ کی مسجدِ نبوی ﷺ کے متعلق آیتِ مبارک’’ لَمَسْجِد’‘ اُسِّسَ عَلَی التَّقْویٰ‘‘ وارد ہوئی ہے موجودہ تعمیر میںاس کی حدودیہ ہیں مشرق میں حجرئہ مقدسہ کی دیوار (شباک) اور مغرب میں منبر سے پانچویں ستون تک اور جنوب یعنی قبلہ کی جانب حدِ مسجد نبو یہ پر تین فٹ اونچا سنہرا کٹہرا قائم کیا گیا ہے اورمحرابِ نبوی ﷺ کے دائیں بائیں دودروازے رکھے گئے ہیں جن سے اضافہ فاروقی میں داخلہ ہوتا ہے اور شمال کی جانب قبلہ کی جانب کے جنگلے سے جہاں سوذراع پورے ہوجائیں وہی قدیم مسجد کی حد ہے ، مغرب اور شمال کے حدود کے ستونوں پر حد نبوی لکھا ہوا ہے ۔ روضہ جنت میں ستون ہائے رحمت : قدیم مسجدِ نبوی ﷺ میں روضہ جنت کے اندر آٹھ ستون ہیں ان کو اسطواناتِ رحمت کہا جاتا ہے کیونکہ نماز ودعا کے ساتھ ان سے برکت حاصل کرنا مندوب وماثور ہے ۔ پہلی قطار میں چارستون سنگِ سرخ کے ہیں اور امتیاز کے لئے ان پر اُن کانام کندہ ہے ان کی تفصیل یہ ہے :۔ (۱)اسطوانہ حنا نہ : یہ ستون اُ س کھجو ر کے تنہ کے ستون کی جگہ پر ہے جس کے پاس کھڑے ہوکر رسول اﷲ ﷺ خطبہ پڑھتے تھے اور منبربن جانے کے بعد جب رسول اﷲ ﷺ نے اس منبر پر خطبہ پڑھا تو وہ کھجور کاتنہ زور زور سے رویا تھا جب رسول اﷲ ﷺ نے اس کو بچہ کی طرح اپنے جسدِ اطہر سے لگایا تو وہ سسکیاں لیتا ہوا