عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خرچ کرنا) کرے نہ کمی کرے۔ (کبیری و ع وغیرہما) (۱۱) غسل کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ نہ کرنا (ع وکبیری وغیرہما) یہ حکم اس وقت ہے جبکہ وہ ننگا ہوکرنہائے اگرچہ وہ ایسی جگہ ہو جہاں اس کو کوئی نہ دیکھتا ہو لیکن اگر تہبند وغیرہ باندھ کر نہائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے (کبیر وط ملتقطا ً) (۱۶) ایسی جگہ پر نہائے جہاں اس کو کوئی نہ دیکھے (کبیری وع) اس لئے کہ نہاتے وقت یا لباس پہنتے وقت ستر عورت کے ظاہر ہونے کا احتمال ہے اور حدیث یعلی بن امیہ میں جس کوابوداؤد نے روایت کیاہے اس کی ممانعت آئی ہے (کبیری و م وتمامہ فیہما) ایسی جگہ جہاں کوئی نہ دیکھے ننگے ہوکر نہانا مرد وعورت دونوں کے لئے درست وجائز ہے خواہ کھڑا ہو کر نہائے یا بیٹھ کر خواہ غسلخانہ کی چھٹ ہو یا نہ ہو لیکن ننگا نہانے والے کو اور عورتوں کو بیٹھ کر نہانا بہتر ہے کیونکہ ا س میں پردہ زیادہ ہے اگر ایسی جگہ نہ ملے تو تہبند وغیرہ باندھ کر نہائے (علم الفقہ وبہار شریعت) اگر کوئی مرد کپڑا پہن کر نہائے تو اس کو اختیار ہے چاہے بیٹھ کر نہائے چاہے کھڑ اہو کر نہائے۔ (علم الفقہ) مستحبات و آداب غسل: (۱) مستحب یہ ہے کہ غسل کرتے وقت کسی سے کوئی بات نہ کرے (ع و منیہ وغیرہما) یعنی نہ عام لوگوں کی طرح کلام کرے اور نہ دعا وذکر کرے۔ (کبیری وم وط) (۲) تواتر یعنی تمام اعضائے بدن کو اس طرح دھوئے کہ جسم اور ہوا کہ معتدل ہونے کے زمانے میں ایک حصہ خشک نہ ہونے پائے کہ دوسرا دھل جائے (علم الفقہ) (جیسا کہ وضو میں مذکور ہے، مؤلف) (۳) مستحب ہے کہ غسل کے بعد تولیہ وغیرہ موٹے کپڑے سے اپنے بدن کو پونچھ ڈالے (منیہ وع) معراج الدرایہ وغیرہ میں منقول ہے کہ تولیہ اور ومال وغیرہ سے اعضائے وضو وغسل کو پونچھنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن اس میں مبالغہ نہ کر ے تاکہ اس کے اعضاء پر وضو (وغسل) کا اثر باقی رہے (بحر) (۴)