عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کااثر ظاہر نہ بھی ہو تب بھی وہ ناپاک ہوجاتاہے (م) مطلق پانی کی قسم اول طاہر مطہر غیر مکروہ یعنی جس سے وضو اور غسل بلاکراہت جائز ودرست ہے تین قسم کاہوتاہے: ۱۔ جاری پانی ، ۲۔ راکد یعنی ٹھہرا ہو پانی، ۳۔ کنوئیں کا پانی۔ اور ٹھہرا ہوا پانی بھی دو قسم کا ہوتاہے، ۱۔ ٹھہرا ہو، ۲۔ کثیر پانی ٹھہرا ہو قلیل پانی (ع وغیرہ) اب پانی کی ان سب اقسام کے مفصل مسائل واحکام عنوان وارد رج کئے جاتے ہیں مولف مطلق پانی، قسم اول طاہر ومطہر غیر مکروہ (۱) جاری پانی (۲) راکد (ٹھہرا ہوا) پانی (۳) کنوئیں کا پانی ۱۔ جاری پانی: جاری پانی وہ ہے جو تنکے کو بہالے جائے یہ ایسی حد ہے جس سے جاری پانی کے پہنچاننے میں کوئی دقت نہیں ہوتی۔ بعض کا قول یہ ہے کہ جاری پانی وہ ہے جس کو لوگ جاری سمجھتے ہوں اور عام طور پر مح اور ہ میں جاری پانی کہتے ہوں اور یہی اصح ہے (ع ودروبحر وبدائع وغیرہا) پہلا قول مشہور تر ہے کیونکہ یہ اکثر کتب میں حتیٰ کہ متون میں مذکورہے اور دوسرا قول ظاہر تر ہے۔ (دروش وکبیری تصرفاً) (۲) نہر کا ریز نالی وغیرہ کے جاری پانی کا حکم یہ ہے کہ اگر اس میں نجاست واقع ہوجائے تو جب تک اس نجاست کااثر اس پانی میں ظاہرنہ ہو یعنی اس کا مزہ یا رنگ یا وبو نہ بدلے اس وقت تک وہ پانی نجس نہیں ہوتا اسی پر فتویٰ ہے پس اگر جاری پانی میں کوئی نجس چیز مثلاً مردار یا شراب ڈالدیں تو جب تک اس کا رنگ یا مزہ یا بو نہیں بدلے گا اس وقت تک وہ پانی نجس نہیں ہوگا (ع وکبیری ملتقطاً) اور اگر ان میں سے ایک صفت بھی بدل گئی تو پانی نجس ہوگیا (علم الفقہ وانواع وغیرہما) (۳) اگر مردار کتا کسی چھوٹی نہر کی چوڑائی کو روک دے اور اس کے اوپر سے پانی گذرتا ہوتو جب تک اس کا رنگ یا مزہ یا بو نہ بدلے اس مردار کے مقام سے نیچے