عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بعد بھی سعی نہ کی ہوتو طوافِ صدر کے بعد سعی کرے اور اس طواف میں رمل بھی کرے کیونکہ جس طواف کے بعد سعی کی جائے اس میںرمل کرنا سنت ہے ۷؎ ( فائدہ)یہ تینوں طواف یعنی طوافِ قدوم وطوافِ زیارت وطوافِ صدر حج کے ساتھ مخصوص ہیں ۸؎۔ قسمِ چہارم، طوافِ عمرہ : (۱)وہ طواف جو عمرہ کے لئے مخصوص ہے اس کو طوافِ عمرہ کہتے ہیں ۹ ؎۔…(۲) یہ طواف عمرہ کا رکن ہے یعنی عمرہ کی ادائیگی میں فرض ہے ۱۰ ؎ ۔… (۳) اس طواف میں اضطباع اور رمل کرناسنت ہے اور اس طواف کے بعد سعی کرنا واجب ہے۔ (۴) اس کی صحتِ ادا کااول وقت عمرہ کا احرام باندھنے کے بعد کا ہے اور اس کی صحتِ ادا کے لئے آخری وقت کی بھی کوئی حد مقرر نہیں ہے بلکہ تمام عمر اس کے جواز کا وقت ہے ۱۱؎ قسمِ پنجم، طوافِ نذر : (۱)یہ طواف نذر ماننے والے پر واجب ہوتا ہے خواہ وہ نذر غیر معلّق ہو یا معلّق ۱۲؎۔…(۲)یہ طواف واجب ہے یعنی فرضِ عملی ہے فرضِ اعتقادی نہیں ہے ۱۳؎ (۳) اس لئے کوئی وقت مقرر نہیں ہے جب تک نذر کرنے والا خود اس کا وقت معین نہ کرے ۱۴؎ (یعنی نذرِ معین کا طواف اس کے معین وقت میں کرنا واجب ہوگا اور نذرِ غیرمعین کے طواف کا وقت تمام عمرہے، مؤلف)