عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ مسجد کی دیوار یا زمین سے تیمم ناجائز یا مکروہ ہے وہ غلط ہے، گوبر وغیرہ کے خاک آلودہ ذروں کی گرد سے بھی تیمم جائز نہیں۔ (۴)استیعاب:(یعنی پورا پورا کرنا ) اس طرح مسح کرنا کہ کوئی حصہ باقی نہ رہے اگر بال برابربھی کوئی جگہ رہ گئی تو تیمم نہ ہوا پس اگرکوئی شخص بھوؤں کے نیچے اورآنکھوں کے اوپر جو جگہ ہے اس کا مسح نہ کرے توتیم صحیح نہیں ہواس کے احتیاط کرنی چاہیے تیمم میں روغن، چربی وغیرہ کو حرکت دے دینا کافی نہیں ہے بلکہ اپنی جگہ سے ہٹا کر اس کے نیچے بھی مسح کرے، دونوں تنھنوں کے بیچ میں جو پردہ ہے اس پر بھی مسح کرے ورنہ نماز نہیں ہوگی، نتھوں کے اندر مسح کرنا درکار نہیں اگر انگلیوں کے بیچ میں غبارداخل نہ ہو تو ان کاخلال کرنا واجب ہے لبیں اتنی بڑھی ہوئی ہوں کہ ہونٹ چھپ جائیں توانھیں اٹھاکر ہونٹوں کے ظاہر حصہ کامسح کرے ورنہ تیمم جائز نہ ہوگا۔ آنکھوں اورمنہ کو عادت کے خلاف تکلف سے بند نہ کریں اگرایساکیا اور ظاہری حصہ ( جو عادت کے مطابق منہ بند ہونے پر کھلا رہے مسح سے رہ گیا توتیمم نہ ہوا۔ (۵) پورے ہاتھ یا اکثر ہاتھ سے مسح کرے اور اکثر کا مطلب یہ ہے کہ تین انگلیوں یا زیادہ سے مسح کرے، ایک یا دوانگلیوں سے مسح جائز نہیں۔ (۶) جو چیز تیمم کے منافی ہو اس کا منقطع ہونا جیسے حیض ونفاس وغیرہ۔ (۷) اعضائے مسح پر جو چیز مسح کی مانع ہے اس کودور کرنا جیسے موم چربی یاانگوٹھی وغیرہ کو حرکت د ے کر یااتار کر اس کے نیچے مسح کرنا۔