عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوجاتا ہے اور اسی طرح پہلے دن (۱۰ ذی الحجہ ) کی رمئی جمار کرتے ہی تلبیہ پڑھنا منقطع ہوجاتا ہے، مؤلف) اور عمرہ کی سعی میں تلبیہ نہ پڑھے کیونکہ عمرہ کا طواف شروع کرتے ہی تلبیہ ختم ہوجاتا ہے ۹؎ اور اگر حج کی سعی وقوفِ عرفات سے پہلے کرے تو اسی سعی میں تلبیہ کہے ۱۰؎ اور اگر حج کی سعی طوافِ زیارت کے بعد کرے تو اس میں تلبیہ نہ کہے ۱۱؎ جو چیز تلبیہ کے قائم مقام ہوتی ہے : (۱) احرام کی نیت کے ساتھ اﷲ تعالیٰ کا کوئی ذکر کرنا، یا تقلید بُدنہ مع السوق یعنی اونٹ یا گائے کی گردن میں قلاوہ باندھ کر اس کو ہمراہ لے جانا تلبیہ کا قائم مقام ہوجاتا ہے ۱۲؎ (تلبیہ کے قائم مقام ذکر اﷲ کی تفصیل تلبیہ کے مسائل میں گزر چکی ہے، مؤلف)۔ (۲) اونٹ یا گائے کی گردن میں قلاوہ باندھ کر اس کو ہمراہ لے جانا تلبیہ کے قائم مقام ہوجاتا ہے خواہ وہ جانور قران یا تمتع یا نذر یا کفارہ کی ہدی کا ہو، یا سال گزشتہ جنایت یا سابقہ احرام میں قتلِ صید کی جزا کا ہو یا اس کی قیمت سے ہدی کا جانور حرم میں خریدا ہو، یا نفلی یا مسنون ہدی کا ہو کیونکہ جس طرح اجابت یعنی لبیک ہر تعظیمی ذکر سے ادا ہوجاتی ہے اسی طرح انعقادِ احرام کے ہر مخصوص فعل سے بھی ادا ہوجاتی ہے ۔ ۱؎ (۳) تقلیدِ بد نہ یعنی اونٹ یا گائے کے پٹہ باندھنے کا مطلب یہ ہے کہ قران یا تمتع وغیرہ کی ہدی کے لئے جو اونٹ یا گائے اپنے ساتھ لے جائے اس کی گردن میں سالم ی ناقص جوتا یا چمڑے کے توشہ دان کا ٹکرا یا توشہ دان باندھنے کی چمڑے کی رسی یا درخت کی چھال یا جوتے کا چمڑے کا تسمہ (یعنی چمڑے کی پٹی جو چپل کے اوپر ہوتی ہے) وغیرہ باندھنا جو اس بات کی علامت ہو کہ یہ ہدی کا جانور ہے تاکہ کوئی شخص اس سے تعرض نہ کرے