عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حج کی فرضیت احادیث سے : بہت سی احادیث میں حج کی فرضیت کا ذکر ہے ان میں سے دو حدیثیں درج کی جاتی ہیں۔ پہلی حدیث ’’عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ رَضِیَ اﷲُ عَنْہُ خَطَبَنَارَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اَیُّھَا النَّاسُ اِنَّ اﷲَ قَدْ فَرَضَ عَلَیْکُمُ الْحَجَّ فَحَجُّوْ (الحدیث رواہ مسلم والنسائی)۴؎، وفی التاج عن ابی ھریرۃ وقال رواہ مسلم والنسائی والترمذی ‘‘(ترجمہ:حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے ہمیں خطاب فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ اے لوگو! اﷲ تعالیٰ نے تم پر حج فرض کیا ہے پس حج کرو۔ الحدیث، اس کو مسلم اور نسائی نے روایت کیا ہے ۵ ؎۔ اور التاج میں یہ روایت حضرت ابو ہریرہ ؓ سے ہے اس میں یہ ہے کہ اس کو مسلم و نسائی و ترمذی نے روایت کیا ہے۔ دوسری حدیث ’’ عَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اﷲُ عَنْہُمَا قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بُنِیَ الْاِسْلَامُ عَلیٰ خَمْسٍ شَھَادَۃِ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلاَّ اﷲُ وَاَنَّ مُحَمَّدً رَّسُوْلُ اﷲِ وَاِقَامِ الصَّلوٰۃِ وَاِیْتَائِ الزَّکوٰۃِ وَالْحَجِّ وَصَوْمِ رَمَضَانَ‘رواہ البخاری والترمذی والنسائی ‘‘ ۶ ؎۔ (ترجمہ:۔حضرت عبداﷲبن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے وہ یہ ہیں:۔ اس امر کی شہادت دینا کہ اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اس کے رسول ہیں اور نماز پڑھنا اورزکوٰۃ دینا اور بیت اﷲ کا حج کرنا اور ماہ رمضان کے روزے رکھنا) ان کے علاوہ اور بھی بہت سی احادیث ہیں جو کتبِ احادیث میں مذکور ہیں۔ حج کی فرضیت اجماع سے : بدائع ولباب المناسک ومجمع الابحر وغیرہ کتبِ فقہ میں حج کی فرضیت پر اجماع نقل کیا گیا ہے، بدائع میں ہے کہ تمام امت نے حج کی فرضیت پر اجماع کیا ہے اور لباب المناسک میں ہے کہ حج بالا جماع ہر اُس شخص پر عمر میں ایک مرتبہ فرض