عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تیمم واجب ہونے کی شرطیں :وجوب تیمم کی شرائط آٹھ ہیں جیساکہ وضو کے وجوب کی ہیں یعنی (۱) عاقل ہونا (۲) بالغ ہونا (۳) اسلام (۴) پاک مٹی وغیرہ پر قادرہونا(۵) حدث کاپایا جانا (۶) حیض ونفاس کامنقطع ہونا یعنی نہ ہونا (۸) صاحب عذر کیلئے وقت کاتنگ ہونا۔ (فائدہ) مذکور شرائط میں سے بعض ایسی ہیں جو صحت تیمم اوروجوب تیمم دونو ں مشترک ہیں۔ تیمم صحیح ہونے کی شرطیں :(۱) نیت: (پس بغیر نیت کے تیمم جائز نہیں اور اس کاوقت مٹی وغیرہ پر ہاتھ مارنے کے وقت(۱) نماز جائز ہونے کیلئے حدث اورجنابت کو دور کرنے ( پاک ہونے ) کی یانماز جائز ہونے کی یا اس عبادت مقصودہ (۲) کی جوطہارت کے بغیر جائز نہ ہو نیت کرے مثلاًنماز جنازہ یاسجدہ تلاوت کی نیت سے تیمم کرے تو اس سے فرض نماز پڑھ لینا جائز ہے حدث اورجنابت کے تیمم میں فرق کرنایاغسل اوروضو کیلئے دوتیمم کرنافرض نہیں بلکہ دونوں میں سے محض کسی ایک کی نیت سے تیمم کرلے تودونوں ہوجائیں گے مثلاً اگرجنبی نے وضو کے ارادہ سے تیمم کیا توغسل اوروضو دونوں کیلئے جائز ہے اسی پر فتویٰ ہے۔ اگر مسجد میںجانے یامسجد سے (۳) باہر آنے کے لئے ( اس طرح کہ مسجد میںباوضو داخل ہو اپھر وضو توٹ گیاوروہ تیمم کرکے باہر آیا) یا قرآن مجید نے صرف چھونے یا اس کو لکھنے کیلئے اذان یااقامت ( یہ سب عبادات مقصودہ نہیں ہیں) یابغیر چھوئے تلاوت کرنے یا غسل ودفن میت یا زیارت قبور یاسلام کرنے یاسلام کاجواب دینے یا محض کسی کو دکھانے یاخود سیکھنے کیلئے جب کہ نماز وغیرہ کی نیت نہ کی ہو(ان سب کے لئے طہارت شرط نہیں ) یاکافر نے مسلمان ہونے کی نیت سے تیمم کیااورمسلمان ہوا (اس لئے کہ وہ اس وقت نیت کااہل نہ تھا وغیرہ) (۱) ان سب صوتوں میں اس تیمم سے نماز جائز نہیں بلکہ پانی پر قادرنہ