عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اکثر زیارت کرانے والے مزوّر حاجیوں کو زیارات کراتے وقت ان ناموں سے تعارف کراتے ہیں کیونکہ وہ ان کے تاریخی نام نہیں جانتے تاہم مشہور یہ ہے کہ غزؤہ خندق کے وقت مسلمانوں کا لشکر اس خطہ میں خیمہ زن تھا اور ان کے لئے اس جگہ نماز کی چند جگہیں بنائی گئی تھیں اور ان چار جگہوں میں رسول اﷲ ﷺ نے خند ق کے معرکہ کے دنوں میں نماز پڑھی ہے ۔(۱)مسجد سلمان الفارسیؓ، یہ مسجد الفتح کے سب سے زیادہ قریب جنوب کی طرف واقع ہے۔ (۲)مسجد علی بن ابی طالبؓ یہ مسجدسلمان الفارسیؓ کے تقریباً جنوب میں قریب ہی واقع ہے ۔ (۳)مسجدِ ابو بکرصدیقؓ ،یہ مسجد ِ علی بن ابی طالب کے قریب اس کے جنوب میں قدرے مائل بہ مشرق واقع ہے، لیکن ان مسجدوں کے ان ناموں کی طرف منسوب ہونے کی وجہ متحقق نہیں ہوئی ، اور ان مساجدِ اربعہ کی موجودہ عمارتیں عثمانی ترکی عہد کی ہیں انہوں نے نئے سرے سے بنائی ہوں گی یا ترمیم وغیرہ کی ہوگی واﷲ اعلم ۱؎ (۱۱) مسجدِ ذباب : ذباب یا ذوباب ، یہ ایک چھوٹا کالا پہاڑ ہے جو جبل احد کی طرف جاتے ہوئے ثنیۃ الوداع سے اترتے وقت جبل ِ احد کے راستہ کے بائیں طرف سامنے پڑتا ہے ، اس پہاڑ کے اوپر ایک مسجد ہے جو ماثورہ مساجد میں سے ہے ،سید سمہودی ؒ نے ابن شبہؒ سے روایت کی ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے اس جگہ نماز پڑھی تھی اور غزؤہ خندق میں اس پہاڑ پر رسول اﷲ ﷺ کے لئے خیمہ نصب ہوا تھا ۔ موجودہ تعمیر بشکل مربع سڈول پتھروں سے بنی ہوئی ہے جو آٹھویں صدی میں تعمیر ہوئی اور آج تک اسی طرح ہے یہ اندر باہر سے چونا گچ ہے ، اس کے اوپر گول