عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
مکانِ وقوفِ مزدلفہ : اجزاء مزدلفہ میں سے کسی بھی جزو میں وقوف ہونا چاہئے یعنی اگر مزدلفہ کے کسی بھی جزو میں سے گزرگیا تو اس کا وقوف جائز ہوگیا پس مشہور روایتوں کی بِنا وادی محسر کے سوا تمام مزدلفہ موقف (وقوف کی جگہ) ہے ۶؎ لیکن اگر کوئی شخص صرف وادی محسر میں وقوف کرے گا تو اس کا وقوف جائز نہیں ہوگا جیسا کہ اگر منیٰ میں وقوف کرے تو جا ئز نہیں ہوگا اور بدائع میں ہے کہ اگرو ادی محسر میں وقوف کیا تو کراہت کے ساتھ جائز ہے فتح القدیر میں ہے کہ بدائع کا یہ قول ہمارے اصحاب کے کلام میں سے غیر مشہور ہے بلکہ ان کے کلام کا مقتضیٰ عدم جواز ہے ۷؎ مزدلفہ کے اجزا میںسے وقوف کے لئے افضل جزو جبلِ قزح اور اس کے پاس کی جگہ ہے ۱؎ اس لئے کہ رسول اﷲ ﷺ نے اسی جگہ وقوف فرمایا تھا اس جگہ کو مشعر الحرام کہتے ہیں۔ روایت ہے کہ یہاں پر حضرت آدم علی نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا آتش دان تھا اور بعض نے کہا ہے کہ تمام مزدلفہ مشعرالحرام ہے ۲؎ حدودِ مزدلفہ : اور تمام مزدلفہ حدودِ حرم میں داخل ہے اور یہ لفظ تَزَلُّفْ اور اِزْدِلَافْ سے مشتق ہے جس کے معنی ٰ تقرب یعنی نزدیکی ڈھونڈنا ہے کیونکہ حاجی اس میں قریب قریب ہوکر ٹھہرتے ہیں اس لئے اس کو مزدلفہ کہتے ہیں ۳؎ روایت ہے کہ مزدلفہ میں حضرت آدمؑ کا حضرت حواؑ سے ازدلاف(مقاربت ) ہوا تھا ۴؎ مزدلفہ کی حد عرفات کے مأزمین (دوپہاڑوں ) کے درمیان تنگ راستے سے وادی محسر کے مأزمین تک ہے ۵؎ یعنی عرفہ کے دو پہاڑوں کے درمیانی راستہ سے وادی محسر کے دونوں سروں تک دائیں بائیں جو وادیاں ، پہاڑ اور ٹیلے ہیں یہ سب مزدلفہ کی حد میں داخل ہیں مزدلفہ کا طول ایک میل ہے بعض نے کہا کہ دو میل ہے، مأزمین وہ دو پہاڑ جن کے بیچ