عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے کہ وہ بچہ انڈا توڑنے سے پہلے ہی مرا ہوا تھا تو انڈا اور بچہ دونوں میں سے کسی کی بھی جزا واجب نہ ہوگی بچہ کا ضمان اس لئے واجب نہیں ہوگا کیونکہ وہ اس کی وجہ سے نہیں مرا اور انڈے کا ضما ن اس لئے واجب نہیں ہے کہ اس میں زندہ بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں رہی تھی اور اگر یہ پتہ نہیں چلا کہ بچہ انڈا توڑنے کی وجہ سے مرا یا پہلے مرا ہو اتھا تو قیاس یہ ہے کہ انڈے کی قیمت واجب ہوگی بچہ کی قیمت واجب نہیں ہوگی اس لئے کہ اس وقت بچہ کا زندہ ہونا معلوم نہیں ہے اوراستحسان یہ ہے کہ اس پر زندہ بچہ کی قیمت واجب ہوگی اور انڈے کی وجہ سے کچھ واجب نہیںہوگا، استحسان کی وجہ یہ ہے کہ عام عادت کے طور پر انڈے سے زندہ بچہ نکلتا ہے اور اس وقت سے پہلے توڑدینا اس بچہ کی موت کا سبب ہوتا ہے پس احتیاطاً استحسان کو اختیار کیا جائے گا اور زندہ بچہ کی قیمت ادا کی جائے گی ۲؎ (۳) اگر کسی محرم نے شکار کاانڈا اٹھا کر بچہ نکالنے کے لئے مرغی کے نیچے رکھ دیا لیکن اس سے بچہ نہیں نکلا بلکہ انڈا خراب ہوگیا تو اس شخص پر جزا واجب ہوگی اور اگر انڈا خراب نہیں ہوا اور اس سے زندہ بچہ نکل آیا اور اُڑگیا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا ۳؎ (۴) اگر شکار کو اس کے انڈوں سے بھگادیا اور انڈے خراب ہوگئے تواس پر جزا واجب ہوگی کیونکہ وہ انڈوں کے خراب ہونے کا ظاہر ی سبب بنا ہے ۴؎ دویا زیادہ آدمیوں کا شکار کو ہلاک کرنا : (۱)اگر حِل یا حرم میں کسی شکار کو قتل کرنے میں دو یا زیادہ آدمی احرام کی حالت میں