عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سکے ۱؎ (مسجدِ نبوی ﷺ وقبہ خضرا کے متعلق مزید تفصیلات کتب ِ تاریخ حرمین میں ملاحظہ فرمائیں ) (۲) مسجدِ قبا فضائل : یہ وہ پیاری مسجد ہے جس کو اسلام کی پہلی مسجد اور محبوبِ خدا ﷺ کے دستِ مبارک کی پہلی بنیاد ہونے کا فخر حاصل ہے آیہ کریمہ ’’ لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَی التَّقْویٰ مِنْ اَوَّلِ یَوْمٍ اَحَقُِّ اَنْ تَقُوْمَ فِیْہِo ‘‘(بے شک جس مسجد کی بنیا د اول دن سے ( یعنی روز تجویز سے ) تقویٰ (واخلاص ) پر رکھی گئی ہے وہ اس لائق ہے کہ آپ اس میں (نماز کے لئے ) کھڑے ہوں ) صحابہ کرام رضی اﷲ عنہ کی ایک جماعت اس طرف گئی ہے کہ اس آیہ کریمہ میں لمسجد اسس علی التقویٰ سے مراد مسجدِ قبا ہے حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہ وعروۃ ابن الزبیررضی اﷲ عنہ وسعد بن حبیررضی اﷲ عنہ وقتادہ رضی اﷲ عنہ وغیرہ ہم کا یہی قول ہے جن حدیثوں میں اس سے مراد مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ہے ان کا مطلب یہ ہے کہ مسجد نبوی بھی اسی آیت کا مصداق ہے کیونکہ دونوں مسجدیں اسس علی التقویٰ ہیں ، پس مدلول بعبارۃ النص تو مسجدِ قبا ہے جیساکہ اس آیت سے پہلے مسجد ضرار کی برائی کا بیان ہے اور حکم ہے کہ آپ اس میں کبھی بھی کھڑے نہ ہوں اس کے بعد مسجدِ تقویٰ کا بیان ہے کہ وہاں آپ نماز کے لئے کھڑے ہوں ، اور یہ ظاہر ہے کہ مسجدِ قبا ہی کے بالمقابل مسجدِ ضرار کفارومشرکین ومنافقین نے بنائی تھی، مگر مدلول بدلالۃ النص مسجدِ نبوی ﷺ بھی اس آیت کے حکم میں ہے کیونکہ جس مسجد کے بانی حضور پر نور ﷺ ہوں گے ظاہر ہے کہ وہ بدرجہ اولیٰ اس آیت کا مصداق ہوگی، نیز اس