عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس دن اللہ عزوجل حضور اقدس ﷺکو مقام محمود عطافرمائے گا کہ تمام اولین وآخرین آنحضرت ﷺ کی حمد وستائش کریں گے۔ نیز آپ کوایک جھنڈا مرحمت ہوگا جس کو لوائے حمد کہتے ہیں،تمام مومنیں حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر آخر دنیا تک سب اسی کے نیچے ہوں گے۔ حوض کوثر:قیامت کے دن ہرنبی کے لئے ایک حوض ہوگا اور ہر نبی کی اُمت کی الگ الگ پہچان ہوگی۔ جب لوگ قبروں سے اُٹھائے جائیں گے تو ان کو نہایت شدت کی پیاس ہوگی،ہر نبی اپنی اپنی امت کو اس علامت سے پہچان کر اس حوض سے پانی پلائے گا،ہمارے نبی کریم ﷺ کے حوض کانام کوثر ہے وہ سب حوضوں سے بڑا ہے اور حضرت ﷺ کی امت کی پہچان یہ ہے کہ ان کے وضو کے اعضا نہایت روشن ہوں گے آنحضرت ﷺ کا حوض یعنی حوض کوثر ایک ماہ کی مسافت کی درازی میں ہے اس کے کنارے برابر یعنی زاویہ قائمہ ہیں اور اس کے کناروں پر موتی کے قبے ہیں اس کی مٹی نہایت خوشبودار مشک کی ہے اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید شہد سے زیادہ میٹھا۔ گلاب اور مشک سے زیادہ خوش بودار۔ سورج سے زیادہ روشن اور برف سے زیادہ ٹھنڈا ہے، اس کے برتن (آبخورے) ستاروں کی مانند چمکدار اور بکثرت ہیں اس میں جنت سے دو پرنالے ہر وقت گرتے رہتے ہیں ایک سونے کا دوسرا چاندی کا۔ آپ ﷺ اپنے دست مبارک سے جام بھر بھر کر پلائیں گے۔ مومنین اسے پی کر خوش حال ہوں گے جو ایک بار پی لے گا پھر پیاسا نہ ہوگا یعنی حشر کے میدان میں اس کو پیاس نہ لگے گی۔ مرتد کافر اور مشرک حوض کوثر کے پانی سے محروم رہیں گے۔ بعض علماء کے نزدیک اسلام کے گمراہ فرقے مثل شیعہ، خوارج اور معتزلہ وغیرہ بھی اس نعمت سے محروم رہیں گے۔ بعض علماء کہتے ہیں کہ پل صراط پر گزرنے کے بعد