عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
متعدد ہو اس صورت میں بالاتفاق جمع نہیں کہا جائے گا۔ سوم سبب متحد ہواور مجلس متعدد ہو تو اس صورت میں امام محمدؒ کے نزدک جمع کیا جائے گا امام ابو یوسفؒ کے نزدیک جمع نہیں کیاجائے گا چہارم سبب مختلف ہو او رمجلس متحد ہو اس صورت میں امام ابو یوسفؒ کے نزدیک جمع کیاجائے گا امام محمد کے نزدیک جمع نہیں کیا جائے گا۔ ( بحروش) (۹) سوتے ہوئے آدمی کے منھ سے نکلنے والی رال اگر سر کی طرف سے اترے تو بالا تفاق پاک ہے۔ (م وفتح وبحرودر) اور اگر معدہ کی طرف سے چڑھے تب بھی مفتی بہ قول کے مطابق پاک ہے (م ودر) اور ظاہر یہ ہے کہ اگر اس کو جمع کیاجائے اور وہ منھ بھر ہوجائے تب بھی پاک ہے (ط) پس رال مطلق طورپر پاک ہے خواہ سر سے اترے یاپیٹ سے چڑھے خواہ زرد رنگ کی اور بد بو دار ہو یا نہ ہو (غایۃ الاوطار) اور اس مفتی بہ قول کے بالمقابل وہ قول ہے جس کو ابو نصر نے اختیار کیاہے اور وہ یہ ہے کہ جو رال پیٹ سے چڑھے اور زرد رنگ کی ہو یا بدبو دار ہووہ قے کی مانند ہے اور جو سرے اتر ے وہ پاک ہے خلاصہ میں اس کی طہارت کو صحیح کہا ہے اوربعض نے کہا کہ امام ابویوسف ؒ کے نزدیک نجس ہے ، بخلاف امام محمدؒ کے (فتح وبحر و غایۃ الا وطار مترتباً) اور تجنیس میں ہے کہ رال پاک ہے خواہ کسی طرح کی ہو اور اسی قول پر فتویٰ ہے (ایضاً) بخلاف مردہ کی رال کے کہ وہ بلا شبہ نجس ہے (در) (۱۰) انسان کے بدن سے جو چیز ایسے نکلے کہ جس سے وضو نہیں ٹوٹتاوہ نجس بھی نہیں ہوتی جیسے تھوڑی سی قے اور وہ خون جو بہے نہیں اور یہی صحیح ہے۔ (ع و بحروش وم وغیرہ عامۃ الکتب) نیند: ۱۔ نواقضِ حقیقیہ کا بیان ختم ہوا اب نواقضِ حکمیہ کا بیان شروع ہوتا ہے، نواقضِ حکمیہ میں سے ایک نیند ہے۔ (بحروش و م و غیرہ عامۃ الکتب) ۲۔ لیٹ کر یا ٹیک لگا کر سونے