عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چپ ہوگیا، یہ کھجور کا ستون اسی جگہ زمین میں دفن کردیا گیا تھا اس کی جگہ جو پختہ ستون تعمیر کیا گیا ہے وہ اسطوانہ حنانہ کہلاتا ہے ، یہ محراب نبوی ﷺکی دائیں طرف ہے اور محراب کے اس پائے پر یہ لکھا ہوا ہے ’’ ھذا مصلی رسول اﷲ ﷺ ‘‘ ۔ (۲) اسطوانہء عائشہ : حضورانور ﷺ نے فرمایا تھا کہ میری مسجد میں ایک ایسی جگہ ہے کہ اگر لوگوں کو وہاں نماز پڑھنے کی فضیلت معلوم ہوجائے تو آپس میں ترجیح کے لئے انہیں قرعہ اندازی کی نوبت آئے، اس وقت سے صحابہ کرامرضی اﷲ عنہ کواس جگہ کے معلوم کرنے کی جستجو رہی آنحضرت ﷺ کی وفات کے بعد حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا نے اپنے بھانجہ حضرت عبداﷲ بن زبیررضی اﷲ عنہ کو یہ جگہ بتائی جہاں اب یہ ستون ہے اور اسی لئے حضرت عائشہ کی طرف منسوب ہے اور اس کو اسطوانہ قرعہ بھی کہتے ہیں ، یہ ستون منبر سے مشرق کی جانب تیسرا ہے اور قبرِ معطرہ سے بھی تیسرا ہے اور روضہ کریمہ میں صفِ اول میں جبکہ امام محراب نبوی ﷺ میں کھڑا ہو پشتِ امام کے ستون سے حجرئہ مبارکہ کی طرف دوسرا ہے ۔ روایت ہے کہ تحویلِ قبلہ کے بعد آنحضرت ﷺ نے دس ماہ سے چند دن اوپر اس جگہ نماز پڑھائی اس کے بعد مصلّی نبوی (محراب نبوی) کی جگہ مقرر فرمائی (تحویل قبلہ سے پہلے حضور انور ﷺ جس جگہ پر بیت المقدس کی طرف نماز پڑھتے تھے اس کی پہچان یہ ہے کہ روضہ مقدسہ میں اسطوانہ عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا کے پاس آکر پھر اس کی طرف پیٹھ کرکے شام ( شمال) کی طرف چلیں جب بابِ جبرائیل کے سامنے اس طرح ہوجائیں کہ آپ کا دایاں کندھا اس کی طرف ہوتو وہاں کا جو ستون باب کی سیدھ میں ہے وہی تحویل قبلہ سے قبل نبی کریم ﷺ کے مصلّٰی کی جگہ ہے اور وہ گنتی میں اسطوانہ عائشہ سمیت ساتواں ہے ۱؎) آنحضرت ﷺ اسطوانہ عائشہ سے ٹیک