عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گھر سے روانگی : (۱) مستحب یہ ہے کہ رسول اﷲ ﷺ کی متابعت کی نیت سے پنجشنبہ (جمعرات) کے روز گھر سے روانہ ہو ۶؎ اس لئے کہ رسول اﷲ ﷺ نے حجۃ الوداع میں جمعرات کے روز سفر شروع فرمایا تھا اور آنحضرت ﷺ اکثر جمعرات ہی کو سفر فرماتے تھے ۷؎ آپ جمعرات کو سفر پر روانہ ہونے کو پسند فرماتے تھے جیسا کہ بخاری شریف میں حضرت کعب بن مالکؓ سے روایت ہے ۸؎ اگر جمعرات کو نہ ہوسکے تو پیر کی صبح سے سفر شروع کیا جائے ۹؎ اسی روز آنحضرت ﷺ نے مکہ معظمہ سے ہجرت فرمائی تھی ۱۰؎ ، یا جمعہ کے روز جمعہ کی نماز کی بعد سفر شروع کیا جائے جیسا کہ درمختار میں اس کا ذکر ہے اس لئے کہ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے :’’ فَاِذَاقَضَیْتُمُ الصَّلٰوۃَ فَانْتَشِرُ وْافِی الْاَرْضِ الآیہ ‘‘(یعنی جب تم نماز جمعہ سے فارغ ہوجاؤ تو زمین پر پھیل جاؤ) ۱۱؎ ۔ نیز شروع مہینے میں اور دن کے اول حصہ میں سفر شروع کرے ۱۲؎ اس لئے جب رسول اﷲ ﷺ کسی لشکر کو جہاد پر روانہ فرماتے تھے تو دن کے اول حصہ میں روانہ فرماتے تھے الحدیث ۱۳؎ ویسے ہفتہ کے کسی بھی دن سفر کرنا مکروہ نہیں ہے ۱۴؎ یوں بھی اب حج کاسفر اپنے اختیار کا نہیں رہا حکومت جس روز اور جس وقت چاہے بھیجتی ہے ۱۵؎ (۲) گھر سے اس مبارک سفر پر اس طرح روانہ ہو جیسے کوئی دنیا سے آخرت کی طرف سفر کرتا ہے ۱۶؎ (۳) مستحب یہ ہے کہ گھر سے نکلنے سے پہلے اپنے گھر میں دو رکعت نماز پڑھے، اسی طرح محلہ کی مسجد میں بھی دو رکعت نفل پڑھے پہلی رکعت میں الحمد کے بعد سورۃ الکٰفرون اور دوسری رکعت میں سورئہ قل ہو اﷲ احد پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد آیۃ الکرسی اور سورئہ لایلاف وسورۃ الاخلاص ومعوذتین یعنی سورۃ الفلق وسورۃ الناس ایک ایک بار پڑھے