عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں سے تنگ راستہ نکلتا ہے اوروادی محسر مزدلفہ میں داخل نہیں ہیں بلکہ مزدلفہ سے خارج ہیں ۶؎ اور مأزم دو پہاڑوں کے درمیان کی تنگ جگہ کو کہتے ہیں اور فقہا کے نزدیک اس سے مراد دو پہاڑوں کا درمیانی راستہ ہے اور یہ دو پہاڑ عرفات اور مزدلفہ کے درمیان ہیں ۷؎ اور وادی محسر سیلا ب کی جگہ (نشیب) ہے یہ نہ منیٰ میں داخل ہے نہ مزدلفہ میں بلکہ ان دونوں کے درمیان حدْ فاصل ہے اور ازرقی ؒ نے کہا ہے کہ محسر کا طول پانچ سو پینتالیس ذراع (شرعی گز ہے ) ۸؎ اور غایۃ السروجی میں ہے کہ صحیح قول کی بنا پر محسر منیٰ میں داخل ہے اھ اور اس پر صحیحین کی حدیث دلالت کرتی ہے جو حضرت ابنِ عباسؓ سے مروی ہے اور صاحب بدائع اس طرف مائل ہے کہ مُحسّر مزدلفہ میں داخل ہے اس لئے اس میں مذکور ہے کہ اگر کسی نے وادی محسر میں وقوف کیا تو کراہت کے ساتھ جائز ہے اس لئے کہ اس میں وقوف کرنے کے متعلق ممانعت وارد ہے ۹؎ اور بدائع کے اس قول کی تردید اوپر مکانِ مزدلفہ کے بیان میں گزرچکی ہے(مؤلف) مزدلفہ کی جانب سے وادی محسر کا اول حصہ (سرا) منیٰ کی طرف جانے والے شخص کابائیں جانب والے پہاڑ کی بلند چوٹی سے شروع ہوتا ہے ۱۰؎ اور س کا آخری حصہ وہ ہے جو منیٰ کا اول حصہ ہے ۱۱؎ واجباتِ وقوفِ مزدلفہ : (۱)مزدلفہ میں وقوف کے وقت میں ایک لمحہ وقوف کرنا جیسا کہ عرفات میں حکم ہے اس کی تفصیل وقتِ وقوف کے بیان میں گزرچکی ہے ۔(۲)جمع بین الصلوٰتین یعنی نمازِ مغرب وعشا کو شرائطِ جمع کے ساتھ جمع کرنا تفصیل شرائطِ جمع میں مذکور ہے ۱۲؎ سننِ وقوفِ مزدلفہ : (۱)دسویں ذی الحجہ (عید الاضحی ) کی رات صبح تک مزدلفہ میں گزارنا ہمارے نزدیک سنتِ مؤکدہ ہے واجب یا رکن