عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کی ہے اس لئے کہ اس نے پورا سفر حج میں صرف کرنے کے لئے امر کیا ہے اور اس نے اس سفر کو حج اور عمرہ دونوں میں صرف کیا ہے پس وہ مخالف ہوا اس لئے ان دونوں کے نفقہ کا ضامن ہوگا ۔ ۳؎ (۱۶) اور اگر ایک شخص نے اس کو حج کا امر کیا اور اس نے اس کی طرف سے قران کیا تو امام ابوحنیفہؒ کے نزدیک وہ آمر کے نفقہ کا ضامن ہوگا صاحبین کا اس میں خلاف ہے۔ ۴؎ (جیسا کہ شرط نمبر ۱۳ میں بیان ہوچکا ہے، مؤلف)۔ شرط شانزدہم : (۱) مامور کا اپنے اس حج کو فاسد نہ کرنا۔… (۲) اگر اس نے وقوف عرفہ سے پہلے جماع کرکے حج فاسد کردیا تو آمر کا حج ادا نہ ہوگا اگرچہ اس نے اس فاسد حج کو قضا کیا ہو اور جبکہ اس نے میت کے مال سے خرچ کیا ہو تو وہ اس کا ضامن ہوگا کیونکہ آمر کے اس امر کی مخالفت کی ہے پس جو نفقہ اس نے راستہ میں خرچ کیا ہے اس کا ضامن ہوگا اور جو نفقہ باقی بچا ہوا ہے وہ آمر کو واپس کیا جائے گا، اس پر فاسد کئے ہوئے حج کے افعال اپنے مال سے خرچ کرکے ادا کرنا واجب ہے اور اس پر دم جماع اپنے مال سے دینا واجب ہے میت کے مال میں سے دینا جائز نہیں نیز اس پر اس فاسد حج کی قضا اپنے مال سے واجب ہوگی اور اس قضا حج سے میت کا حج ادا نہیں ہوگا۔ ۵؎ اس لئے کہ جب اس نے حج فاسد کرکے امر کی مخالفت کی تو جس حج کے لئے وہ مامور تھا وہ واقع نہیں ہوا بلکہ اس حج کا احرام مامور کی طرف سے واقع ہوا اور جو حج اس نے آئندہ سال ادا کیا وہ اس فاسد حج کی قضا ہے اس لئے یہ قضا حج بھی مامور ہی کی طرف سے واقع ہوگا۔… (۳) مامور پر اس فاسد حج کی قضا کے علاوہ ایک اور حج آمر کی طرف سے ادا کرنا واجب ہے اور یہی صحیح ہے جیسا کہ معراج الدرایہ میں اس کی