عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ضروری نہیں۔ تیمم کرکے نماز پڑھتا تھا دور سے ریت چمکتی ہوئی نظر آئی اور اسے پانی سمجھ کر ایک قدم بھی چلا پھر معلوم ہوا کہ ریت ہے تو نماز فاسد ہوگئی مگر تیمم نہ گیا۔ تیممکی سنتیں تیممکی سنتیں سات ہیں: ۱۔ ہاتھوں کو مٹی پر رکھ کر آگے کو لانا، ۲۔ پھر پیچھے کو لے جانا، ۳۔ پھر ان کو جھاڑنا، ۴۔ انگلیوں کو کھلا رکھنا تاکہ ان کے درمیان میں غبار آجائے، ۵۔ شروع میں بسم اللہ پڑھنا، ۶۔ ترتیب کا لحاظ رکھنا، ۷۔ پے در پے تیمم کرنا اور دمیان میں توقف نہ کرنا، اور سنت سے مراد یہاں مستحب ہے اور بعض کتب میں اور بھی مستحب درج ہیں مثلاً ہتھیلیوں کی اندرونی سطح سے تیمم کرنا نہ کہ ان کی پشت سے پہلے دائیں عضو کا مسح کرنا پھر بائیں کا، مٹی سے تیمم کرنا، نہ اس کے ہم جنس سے، منھ کے مسیح کے بعد ڈاڑھی کا خلال کرنا، مسنون طریقہ سے مسح کرنا، دونوں ہاتھوں کا مٹی پر مارنا تاکہ مٹی انگلیوں کے اندر پہنچ جائے، اب یہ کل تیرہ سنتیں ہوگئیں۔ تیمم کا طریقہ تیمم کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ بسم اللہ پڑھ کر نیت کرے کہ میں ناپاکی دور کرنے اور نماز پڑھنے کے لے تیمم کرتا ہوں پھر دونوں ہاتھوں کو پاک مٹی پر اپنے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کے اندرونی جانب سے کشادہ کرکے مار کر ملتا ہوا آگے کو لائے اور پھر پیچھے لے جائے پھر ان کو اٹھا کر اس طرح جھاڑے کہ دونوں ہتھیلیوں کو نیچے کی طرف مائل کرکے دونوں انگوٹھوں کو آپس میں ٹکڑا دے کہ زائد مٹی گر جائے اور اس طرح نہ جھاڑے کہ دونوں ہتھیلیوں کو آپس میں ملے کہ اس طرح ضرب باطل ہو جائے گی، اور اگر زیادہ مٹی