عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مستحبات و آداب بیت الخلا: جب پاخانے میں داخل ہونے کا ارادہ کرے تو مستحب ہے کہ جن کپڑوں سے نماز پڑھتا ہے ان کے سوا دوسرے کپڑے پہن کر پاخانے میں جائے جب کہ ایسا کرسکتا ہو، اور اگر یہ نہیں کرسکتا تو اپنے کپڑوں کو نجاست اور مستعمل پانی سے بچانے میں کوشش کرے اور سڑ ڈھک کر پاخانے میں جائے (جنگل میں پاخانے کو جائے تو اتنی دور نکل جائے کہ لوگوں کی نظروں سے غائب ہو جائے) اگر انگوٹھی یا کسی اور چیز پر اللہ تعالیٰ کا نام یا قرآن مجید کی آیت یا رسول اللہ ﷺ کا نام یا کسی بزرگ کا نام، یا حدیث شریف یا دعا کھدی ہوئی ہو تو اسے نکال دے کیوں کہ اس کو پہن کر پاخانے میں داخل ہونا مکروہ ہے، البتہ اگر ایسی چیز جیب میں ہو یا تعوذ وغیرہ کپڑے میں لپٹا ہوا ہو تو کراہت نہیں، اور مستحب ہے کہ میں داخل ہوتے وقت (یعنی باہر ہی) یہ دعا پڑھئے: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرسَحِیْ م (یا صرف بسم اللہ) اَللّٰہُمَّ اِنِیْٓ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ والخَبَائِثِ ’’اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں ناپاک جنوں سے اور ناپاک جنیوں سے‘‘ اور پاخانے میں داخل ہوتے وقت بایاں پائوں پہلے داخل کرے اور باہر آتے وقت دایاں پائوں پہلے نکالے اور کھڑے ہونے کی حالت میں ستر نہ کھولے بلکہ بیٹھنے کے قریب ہو کر کھولے اور ضرورت سے زیادہ بدن نہ کھولے اور دونوں پائوں کو دور رکھے (یعنی کھلا بیٹھے) اور بائیں طرف کو جھکا رہے (یعنی باویں پیر پر زور رکھے) پاخانے میں بات نہ کرے اور نہ ہی زبان و حلق وغیرہ سے اللہ کا ذکر کرے (دل میں خیال سے ذکر کرسکتا ہے) چھینک، سلام اور اذان کا جواب نہ دے، اگر خود کو چھینک آئے تو دل میں الحمد للہ پڑھ لے زبان سے نہ پڑھے اور کسی دینی مسئلے میں غور نہ کرے کہ یہ باعث محرومی ہے، زبان نہ ہلائے، بلا ضرورت اپنے ستر کو نہ دیکھے اور نہ بول و براز کو دیکھے، نہ تھوکے،