عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یا اس سے زیادہ پہنا ہواور مرد پر دودم واجب ہوں گے ایک سلا ہوا کپڑاپہننے کی وجہ سے دوسرا خوشبو کے استعمال کی وجہ سے لیکن اگر عادت کے خلاف طریقہ پر پہنا تو مرد پربھی ایک ہی دم خوشبو کی وجہ سے واجب ہوگااور عورت پر ہر حال میں خوشبو کے استعمال کی وجہ سے ایک ہی دم واجب ہوگا اورایک دن سے کم پہننے کی صورت میں مرد پر دوصدقے اور عورت پر ایک صدقہ واجب ہوگا ۲؎ موزے وجراب اوردستانے پہننے کاحکم : ( ۱)احرام کی حالت میں مردوں کو موزے (اوربوٹ جوتا) پہننا منع ہے لیکن جو تا موجود نہ ہوتو موزوں ( اور بوٹ وغیرہ کی پشتِ قدم کی درمیانی ابھری ہوئی ہڈی کے نیچے تک کاٹ کر پہننا جائز ہے پس اگر کسی محرم مرد نے موزے ( یا بوٹ جوتا وغیرہ) بغیر کاٹے پہن لئے جس سے اس کے پشتِ قدم کی ہڈی چھپ گئی اورایک دن یا ایک رات پہنے رہا تواس پر دم واجب ہوگا اور ایک دن یا ایک رات سے کم پہننے کی صورت میں صدقہ واجب ہوگا اسی طرح محرم مرد کو جرابیں پہننا بھی منع ہے خواہ وہ منعّل ہوں یا غیر منعّل کیونکہ یہ بھی خفین (موزوں ) کے حکم میں ہیں اوراسی طرح ائمہ اربعہ کے نزدیک محرم مرد کے لئے اپنے دونوں ہاتھوں میں دستانے پہننے کا بھی یہی حکم ہے (خواہ چمڑے یا کپڑے کے سلے ہوئے ہوں یا ہاتھوں کی وصع پر بنے ہوئے ہوں) پس محرم مرد کو دستانے پہننا بھی منع ہے کیونکہ ان کا پہننا بھی سلا ہوا کپڑا پہنے کی ایک قسم میں سے ہے اور بظاہر ایک موزہ پہننے کا بھی وہی حکم ہے جو دوموزوں کا ہے جبکہ دونوں موزوں کے پہننے کی مجلس متعدد نہ ہوں۔ اگر موزوں کو وسطِ قدم کی ابھری ہڈی سے نیچے تک کاٹ کر پہنا تو اس پر ہمارے فقہا کے نزدیک کچھ واجب نہیں ہے ( موزوں کو وسطِ قدم پر سے اس طرح