عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نہیں ہے ۲؎ اور اس کے لئے فقہانے طوافِ تحیّت کا ذکر نہیں کیا اس لئے کہ کہ وہ سنت ہے پس اس کو ترک کردے ۳؎ اورحاوی میں ہے کہ ایسی عورت بیت اﷲ شریف کا نفلی طواف نہ کرے اور طواف زیارت دو دفعہ اس طرح کرے کہ ایک طواف کرے پھر دوسرا طواف دس دن کے بعد کرے اور طوافِ صَدَر (طوافِ وداع ایک دفعہ کرے اس کی قضا یا اعادہ نہ کرے کیونکہ اگر اس نے وہ طہارت کی حالت میں کیا ہے تو ادا ہوگیا اور اگر وہ حالتِ حیض میں کیا گیا ہے تو اس پر اس حالت میں طوافِ صدر واجب ہی نہیں ہے واﷲ اعلم منقول از کبیر معروف بمجامع المناسک لرحمتہ اﷲ سندھی رحمہ اﷲ تعالیٰ ص۔ ۱۸۸، ۴؎ (حیض ونفاس والی عورت کے طوافِ عمرہ کے لئے بھی یہی حکم ہونا چاہئے جبکہ وہ حیض یا نفاس سے پاک ہونے تک ٹھہرنے اور پاک ہونے کی حالت میں (طوافِ عمرہ سے معذور ہو جیسا کہ فتاویٰ ابنِ تیمیہ کی عبارت میں دم یا بدنہ کے ذکر میں اس کی طرف اشارہ ہے اور اس پر صرف دم یعنی بکری ذبح کرنا واجب ہوگا کیونکہ عمرہ کی کسی جنایت میں بدنہ واجب نہیں ہوتا ۔ واﷲ اعلم بالصواب ،مؤلف) طوافِ عمرہ سے صدار طواف زیارت کی تکمیل اور اس کی جزا کا بیان : (۱)اگر کسی نے ایامِ قربانی میں طواف زیارت جنابت کی حالت میں کیا اور طوافِ صدر ( وداع ) انہی ایام میں طہارت کی حالت میں کیا تو اس پر طوافِ صَدَر (وداع ) چھوڑنے کی وجہ سے دم واجب ہوگا جبکہ اس کے بعد اس نے کوئی اور طواف نہ کیا ہو کیونکہ اس کا طوافِ صدر طوافِ زیارت کی طرف منتقل ہوجائے گا اس لئے کہ اول اس کے ادا ہونے کا حق ہے پھر اگر وہ اور طوافِ صدر کرلے گا تو اس پرکچھ واجب نہیں ہوگا اور اگر اس نے طوافِ زیارت دوبارہ کرلیا تو بھی