عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کردیا تو یہ بھی اچھا ہے لیکن افضل یہ ہے کہ اس کوذبح کردیا جائے ۷؎ اور اگر اس بچہ کو ضائع کردیا تو اس کی قیمت کا ضمان دے گا ۸؎ ہدی کا نذر کرنا : (۱)نذر کرنے سے بھی ہدی واجب ہوجاتی ہے ۹؎ (۲) اگر کسی نے یوں کہا کہ اﷲ تعالیٰ کے واسطے میرے ذمہ ہدی واجب ہے یا یوں کہا کہ میں اﷲ تعالیٰ کے واسطے ہدی ذبح کروں گا یا یوں کہا کہ اگر میں نے ایسا کیا تو اﷲ تعالیٰ کے واسطے مجھ پر ہدی ہے یا میں ہدی ذبح کروں گا پس اگر اس نے ہدی کی تینوں قسموں (اونٹ، گائے ،بکری) میں سے کسی معین قسم کی نیت کی تووہی واجب ہوگی اوراگر کسی معین قسم کی نیت نہیں کی تو ہمارے فقہا کے نزدیک اس پر بکری واجب ہوگی اور یہ حکم اس وقت ہے جبکہ اپنے اوپر واجب کرنے کی نیت کی ہو یا کچھ بھی نیت نہ کی ہو اور اگر وعدہ کی نیت کی تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگالیکن اس کے لئے اس وعدہ کو وفا کرنا مندوب ہے ۱۰؎ (۳) اور اگر یوں کہا کہ اﷲ تعالیٰ کے واسطے میرے ذمہ بدنہ واجب ہے اگر اس نے اس کی دونوں قسموں ( اونٹ اور گائے) میں سے کسی معین قسم کی نیت کی ہوتو وہی واجب ہوگا اور اگر کسی معین قسم کی نیت نہیں کی تو دونوںمیں جس کو چاہے اختیار کرے ۱۱؎ او اگر یہ کہا کہ میرے ذمہ جزور واجب ہے تو یہ اونٹ کیلئے مخصوص ہے ۱۲؎ (۴) جو جانور نذر میں معین کیااگر اس کی مثل یا اس سے افضل ذبح کردیا یا اس کی قیمت صدقہ کردی تو اس کے لئے کافی ہے پس اگر کسی نے یوں کہا کہ مجھ پر اﷲ تعالیٰ کے لئے واجب ہے کہ بکری کی ہدی کروں پھر اس نے اونٹ کی ہدی کی تو جائز ہے اور