عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے یعنی سورج غروب ہونے سے پہلے حدود عرفات سے باہر نکل جاناپس اگر غروب آفتاب سے قبل حدود عرفات سے باہر نکل گیا اور پھر غروب سے پہلے واپس آکر غروب آفتاب تک نہ رہا یا غروب کے بعد واپس آیا تو اس پر دم واجب ہو گا جیسا کہ اسکی تفصیل واجبات وقوف میں بیان ہو چکی ہے۳؎ مکرو ہاتِ وقوفِ عرفہ : مکر وہات وقوف ِ عرفہ یہ ہیں : (۱) جمع بین الصلوتین یعنی نماز ظہر و عصر کو جمع کرنے کے بعد موقف کی طرف جانے میں تاخیر کرنا ( جبکہ عرفات سے باہر ہو ) کیونکہ اس میں سنت کا ترک پایا جاتا ہے ۔ (۲) وقوف کے لئے کسی راستہ پر اترنا اور وقوف کرنا ۔… (۳) امام کا زوال سے پہلے خطبہ پڑھنا ۔… (۴) غفلت کے ساتھ ( یعنی حضور قلب کے بغیر، حیات) وقوف کرنا اور یہ مکر وہ تنز یہی ہے ۔ (۵) غروب کے بعد عرفات سے روانہ ہونے میں بلا ضرورت تاخیر کرنا ۔ ۴؎ ؎(۶) غروب آفتاب سے پہلے روانہ ہو نا اگر چہ حدود عرفات سے باہر غروب سے پہلے نہ نکلے یہ خلافِ اولیٰ ہے اور اگر ہجوم کے عذر کی وجہ سے ہو تو اس میں کوئی کراہت نہیں ہے اور یہ حکم اس وقت ہے جبکہ غروب آفتاب سے پہلے حدود عرفات سے باہر نہ نکلے اگر غروب سے پہلے حدود عرفات سے باہر نکل گیا تو حرام ہے اور اس پر دم واجب ہو گا جیسا کہ اوپر بیان ہو چکا ہے ۔ (۷) مغرب و عشا کی نماز عرفات میں یا مزدلفہ پہنچنے سے پہلے راستہ میں عشا کے وقت میں پڑھنا اور منا سب یہ ہے کہ یوں کہا جائے کہ ایسا کرناحرام ہے اس لئے کہ مزدلفہ میں مغرب و عشا کی نمازوں کو اکٹھا پڑھنا واجب ہے اور مزدلفہ سے پہلے ان کا ادا کرنا فاسد