عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ سنت ہے غنی کے لئے صدقہ فطر ادا کر نا اپنی طرف سے بھی اور چھوٹی اولاد کابھی جن کاوہ کفیل ہے۔ غنی کے لئے بقر عید (عید الاضحی) کی قربانی کرنا، اپنے خویشوں کا جبکہ وہ عاجز ہوں نفقہ دینا اور ماںباپ کی خدمت کرنااورزیارت کرنا اور عورت پر خاوند کی خدمت کرنا مثلاً روٹی، ہنڈیا پکانا کپڑے وغیرہ سینا اور چرخہ وغیرہ کا تنا اور بچوں کی دود ھ وغیرہ سے پرورش کرنا وغیرہ۔ جب کسی پیغمبر کا نام سنے یاپڑھے تو اس طرح درود کہے صَلَوَاتُ اللّٰہِ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیہِ بعض کے نزدیک ہر بار پڑھنا واجب ہے، بعض کے نزدیک تین بار اوربعض کے نزدیک ایک بار واجب ہے اوربعض کے نزدیک مطلقاً واجب ہی نہیں بلکہ ہر بار مستحب ہے۔ جب رسول اللہ ﷺ کا اس مبارک سنے یا پڑھے تو درود شریف یعنی ﷺ یاکوئی اور صیغہ کہنا پہلی دفعہ واجب ہے اور ہر بار کہنا مستحب ہے۔ جب کسی صحابی کا نام سنے یا پڑھے تو رضی اللہ عنہ کہے، یہ بعض کے نزدیک واجب اور بعض کے نزدیک مستحب ہے اور یہی قول معتبر ہے۔ ذو ی الا رحام محرموں کے ساتھ صلہ رحمی واجب ہے اور نامحرم ذوی الارحام کے ساتھ سنت ہے۔ ہمسائے کا حق اد اکرنا یعنی ان پر ظلم نہ کرنااور ان کو نفع پہنچانا۔ ۷۔ غلام کے اوپر اپنے آقا کی خدمت کرنا اور آقا پر اپنے غلام کو اچھی طرح رکھنا۔ طوافِ کعبہ کے لئے وضو کرنا۔اگر کافر جنبی مسلمان ہوتو اس کو غسل کرنااگر جنبی نہ ہوتو مستحب ہے۔ وہ بالغ جو بلحاظ عمر بالغ ہواور اس کے بعد اس کو احتلام ہو، اگر احتلام کے ساتھ بالغ ہوا تو فتویٰ اس پر ہے کہ اس پر بھی غسل واجب ہے، یہی احوط ہے۔ سننِ اسلام کا بیان