عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مکان او ررسول اﷲ ﷺ کی جائے پیدائش کے بعد مکہ معظمہ میں سب سے افضل جگہ ہے اب یہ جگہ صفا میں شامل کرلی گئی ہے ۱۱؎ (۷) دارِ ابی سفیان ، یہ شارع المدعی میں واقع ہے، یہ وہ مکان ہے جس کے بارے میں رسول اﷲ ﷺ نے فتح مکہ کے روز فرمایا تھا کہ جو شخص دارابی سفیان میں داخل ہوجائے گا وہ امان میں ہوگا اور جو مسجد حرام میں داخل ہوگا وہ امان میں ہوگا، الحدیث۔ اب اس جگہ افتادہ زمین ہے جس پر حکومت سعودیہ مکتبہ حرمِ مکہ (لائبریری) عمارت بنانے کا پختہ ارادہ رکھتی ہے ۱۲؎ منجملہ زیاراتِ مقدسہ کے مکہ معظمہ کے خاص غار اور پہاڑ ہیں اور وہ یہ ہیں :۔(۱)غارِ جبل ثَور،یہ غار جبلِ ثور کی چوٹی کے پاس واقع ہے جو اسفل مکہ معظمہ کی جانب محلہ مسفلہ کے جنوب میں تقریباً تین میل کے فاصلہ پر واقع ہے اور اس کی بلندی تقریباً ایک میل ہے اور اس غار کا ذکر قرآن مجید کی آیت ثَانِیَ اثْنَیْنِ اِذْھُمَافِیْ الْغَارِ میں ہے کیونکہ مدینہ طیبہ کی طرف ہجرت کرنے کے وقت رسول اﷲ ﷺ اور حضرت ابو بکر صدیق ؓ تین رات اس غار میں کفار سے پوشیدہ ہوکر رہے تھے۔ اس پہاڑ پر چڑھنے کے لئے قدمچے اور سیڑھیاں بنی ہوئی ہیں، اس پہاڑ کے اوپر سے سمندر نظر آتا ہے ۱؎ (۲) غارِ جبل حراء یہ مکہ معظمہ کے مشرق کی جانب یعنی منیٰ وعرفات کی طرف جاتے ہوئے بائیں جانب تین میل کے فاصلہ پر واقع ہے، ظہور نبوت سے پہلے آنحضور ﷺ اس غار میں جاکر خلوت میں عبادت کرتے تھے یہاں تک کہ اس جگہ آپ ﷺ پر نزولِ وحی شروع ہوا اور سورئہ اقراء کی ابتدائی آیات مَالَمْ یَعْلَمْ تک نازل ہوئیں ۲؎ ظاہر یہ ہے کہ یہ غارثور سے افضل ہے کیونکہ اس غار میں آنحضرت ﷺ نے ایک ماہ تک خلوت فرمائی