عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہدی وہ جانور ہے جو عبادت و قرب الٰہی اور ثواب کے لئے حرم میں ذبح کی نیت سے مخصوص کرلیا جائے ہدی بھیڑ بکری ہے یا گائے بیل ہے یا اونٹ ہے جس کو ان میں سے جس کی مقدرت ہو ذبح کرے، اگر پورا اونٹ یا پوری گائے یا بیل کی مقدرت ہوتو پورا اونٹ یا پوری گائے یا بیل ذبح کرے اگر اتنی مقدرت نہ ہو تو سات آدمی مل کر ایک اونٹ یا ایک گائے یا بیل ذبح کریں ورنہ ایک آدمی ایک بھیڑ یا بکری ذبح کرے۔ یہ یادرہے کہ بھیڑ بکری میں دوسروں کی شرکت نہیں ہوسکتی ، ہدی کے جانور کی وہی شرائط ہیں جو قربانی کی جانور کے ہیں پس ہدی اگر اونٹ ہوتو پانچ سال کا ہو گائے بھینس ہوتو دوسال کی ہو اور بھیڑ بکری ہوتو ایک سال کی ہو ، یہ ہدی عیدالاضحی کی قربانی نہیں ہے جو کہ مفلس و مسافر پر واجب نہیں ہوتی بلکہ یہ حجِ تمتع اور حجِ قران( کے شکرانہ ) کی قربانی ہے جو ہر متمتع وقارن پر واجب ہوتی ہے خواہ وہ مالدار ہو یا مفلس اور مسافر ہو یا مقیم ، اور جسے اس قربانی کا مقدور نہ ہو اس کو اس قربانی کے بدلے دس روزے رکھنا لازم ہیں جن کی تفصیل آگے آتی ہے ۱؎ ہدی کا حکم : (۱)ہدی کا حکم یہ ہے کہ یہ بالا جماع واجب ہے لقولہ تعالیٰ ’’ فَمَنْ تَمَتَّعَ بِا لْعُمْرَۃِ اِلَی الْحَجِّ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ‘‘ اس آیتِ مبارکہ میں تمتع کا حکم قران عرفی و تمتع عرفی دونوں کو شامل ہے ۲؎ پس قارن و متمتع پر قران و تمتع کے شکریہ میں دسویں ذی الحجہ کو جمرۃ الاخریٰ کی رمی کے بعد اور حلق سے پہلے ایک دم ( قربانی کرنا ) ہمارے فقہا کے نزدیک بالاجماع واجب ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے اس کو حج کے مہینوں میں ایک ہی سفر میں دو عبادتیں جمع کرنے کی توفیق عنایت فرمائی