عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوسرے کو ترک کرنا واجب ہوتا ہے اسی طرح فاسد عمرہ کے افعال کو پورا کرنا بھی واجب ہے ۔ (۵) اور اگر پہلے عمرہ کو ترک کرنے کی نیت کی اور یہ نیت کی کہ اس کے افعال دوسرے عمرہ کے لئے ہوں گے تو اس کی نیت بے فائدہ ہے کیونکہ اس کا ترک کرنا صرف پہلے عمرہ کے لئے ہی معتبر ہوگا اور اسی طرح دو حجوں کے جمع کرنے کی صورت میں بھی یہی حکم ہے۔ (۶) اور اگر کسی نے احرام باندھا اور کسی معین شَے کی نیت کی ( یعنی حج یا عمرہ کو متعین نہیں کیا) پھر طواف شروع کیا یعنی طواف کے تین یا اس سے کم چکر کئے پھر دوسرا احرام عمرہ کا باندھا تو وہ اس کو ترک کرے اس لئے کہ طواف شروع کرتے ہی اس کا پہلا احرام عمرہ کے لئے متعین ہوگیا پس جب اس نے دوسرے عمرہ کا احرام باندھا تو وہ دو عمروں کو جمع کرنے والا ہوگیا لہٰذا اس پر دوسرا عمرہ ترک کرنا واجب ہوگیا جیسا کہ پہلے گزرچکا ہے ۱؎ دو مختلف نسک یعنی حج اور عمرہ کے احرام کو ملانا دو مختلف نسک یعنی حج اور عمرہ کے احرام کو ملانے کی دو قسمیں ہیں :۔اول عمرہ کے احرام پر حج کا احرام ملانا اور وہ یہ ہے کہ پہلے عمرہ کا احرام باندھے پھر عمرہ کا طواف کرنے سے قبل یا طواف کے بعد عمرہ کے احرام سے حلال ہونے سے قبل حج کا احرام باندھے۔دوم حج کے احرام پر عمرہ کا احرام ملانا اوروہ یہ ہے کہ پہلے حج کا احرام باندھے پھر طوافِ قدوم سے قبل یا اس کے بعد حج کی سعی کرنے سے قبل (یا سعی کے بعد احرامِ حج