عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پیتے ہیں اور اسی طرح اہل شرک اور مسلمان جاہل لوگ گھی ، روٹی اورکھانے کی دوسری چیزیں اور کپڑے تیار کرتے ہیں جب تک ان میں نجاست کا ہونا یقین طور پر معلوم نہ وہ پاک ہیں ، محض شک کی وجہ سے ان کو ناپاک نہیں کہا جائے گا۔ (ش ملحضاً) غسل کا بیان تفسیر غسل: غسل لغت کے اعتبار سے غبن کی ضمہ کے ساتھ اغتسال کا اسم ہے اور وہ تمام جسم کادھونا ہے اور یہ لفظ لغت میں اس پانی کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے جس سے غسل کیا جائے لیکن امام نووی رحمہ اللہ نے کہا کہے کہ غسل لغت میں غین کی فتح اور ضمہ دونوں کے ساتھ صحیح ہے اور غین کی فتح (زبر) کے ساتھ زیادہ صحیح و مشہور ہے اور ضمہ کے ساتھ فقہا یا ان کی اکثریت میں مستعمل ہے اور اصطلاح میں پہلے لغوی معنی یعنی تمام بدن کا دھونا مراد ہے۔ (بحروش وم) حکم غسل: غسل کا حکم یہ ہے جو چیز عمل ادا نہ کر نے کی حالت میں جائز ودرست نہیں وہ غسل کرنے بعدجائز ودرست ہوجاتی ہے (بحروم) یہ تو اس دنیوی حکم یہ کہ تقرب وعبادت کی نیت سے غسل کرنے پر اس کو ثواب حاصل ہوگا۔ (م وط) شرائط غسل: غسل کے وجوب وصحت کی شرائط وہی میں وضوکی شرائط ہیں اور وضو کے بیان میں مذکور ہیں۔ (بحروم)