عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں شک ہونا (۶) احتلام یاد ہوتے ہوئے مذی ودی میں شک ہونا (۷) احتلام یاد ہوتے ہوئے ان تینوںمیں شک ہونا، اور ان چار صورتوں میں بالاتفاق غسل واجب نہ ہوگا (۱) احتلام یاد ہوتے ہوئے ودی کایقین ہونا (۲) احتلام یاد نہ ہوتے ہوئے ودی کایقین ہونا (۳) احتلام یاد نہ ہوتے ہوئے مذی کا یقین ہونا (۴) احتلا م یاد نہ ہوتے ہوئے مذی اور ودی میں شک ہونا اور تین صورتیں اختلافی ہیں: احتلام یاد نہ ہوتے ہوئے (۱) منی اور مذی میں شک ہو (۲) یا منی اور ودی میں شک ہو (۳) یا ان تینوں میںشک ہو، ان تینوں صورتوں میں اگر نیند سے پہلے ذکر ایستادہ نہ ہو تو امام ابوحنیفہ وامام محمد رحمہما اللہ کے نزدیک احتیاطاً غسل واجب ہوگا اور اسی پر فتویٰ ہے اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک غسل واجب ہوگا کیونکہ موجب غسل میں شک ہے اور اگرنیند سے پہلے ذکر ایستادہ ہوتو بالاتفاق اس پر غسل واجب نہیں ہوگا (جیساکہ آگے آتا ہے، مؤلف) جاننا چاہئے کہ بحرالرائق میں اس مسئلہ کی بارہ صورتیں لکھی ہیں اور ردالمحتار شامی ومنحۃ الخالق میں دو صورتوں یعنی احتلام یاد ہوتے ہوئے یا یاد نہ ہوتے ہوئے ا ن تینوںمیں شک ہونے کا اضافہ کیا ہے (دروش وبحر ومنحہ ملتقطاً) پہلی صورت میں بالاتفاق غسل واجب ہوگا اور دوسری صورت میں اگر نیند سے پہلے عضو مخصوص ایستادہ نہ ہوتو طرفین کے نزدیک غسل واجب ہوا اور احتیاطاً اسی پر فتویٰ ہے، امام ابو یوسفؒ کے نزدیک واجب نہیں ہوگا، ان چودہ صورتوں کے یہ احکام بحرالرائق وطحطاوی و رد المختار کے مطابق ہیں لیکن کبیری شرح منیتہ المصلی میں اختلافی صورت (؟) کے وجوب پر اجماع نقل کیا ہے یہ چودہ صورتیں مع حکم مندرجہ ذیل نقشے میں درج ہیں۔ (مؤلف) بیاد احتلام