عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ودروش) (۱۹) دن یا رات میں شدید آندھی کے وقت کی نماز کیلئے (ایضاً) (۲۰) کسی گناہ سے توبہ کرنے والے کیلئے (م ودر) (۲۱) سفر سے واپس پہنچنے والے کے لئے جب وہ اپنے وطن پہنچ جائے (۲۲) استحاضہ والی عورت کے لئے جبکہ اس کے استحاضہ کا خون بند ہوجائے یعنی استحاضہ دور ہوجائے (ایضاً) کیونکہ اس اثنا میںحیض کے داخل ہوجانے کا احتمال ہے (ط) (۲۳) اس شخص کے لئے جس کے قتل کا قصد کیا جائے (م ودر) (خواہ اس کو جبراً قتل کیا جائے یا قصا ص میں یا ظلم سے ہو) اس کیلئے غسل اس لئے مستحب ہے تاکہ اس کی موت اکمل طہارت پر واقع ہو (ط) (۲۴) آدمیوں کے مجمع میںجانے کے لئے (در) (۲۵) نیا کپڑا پہننے والے کے لئے (در) (۲۶) مجالس خیر کی حاضری کے لئے (بہار شریعت) وغیرہ ان سب حالتوںمیں غسل کرنا مستحب و مندوب ہے، (بعض نمبروں میں بعض ایک سے زیادہ مستحب بیان ہوگئے ہیں اس طرح ان کی کل تعداد (تیس ۳۰ سے کچھ ا وپر ہوجاتی ہے جیساکہ علامہ شامی نے بھی یہی لکھا ہے، مؤلف) غسل کے متفرق مسائل (۱) جنبی شخص اگرنماز کے وقت تک غسل میں تاخیر کرے تو وہ گنہگار نہیں ہوتا (ع وکبیری) کیونکہ اس بات پر اجماع نقل کیا گیا ہے کہ بے وضو شخص پر وضو کرنا اور جنبی شخص اور حیض ونفاس والی عورت پر غسل کرنااس وقت واجب ہوتا ہے جب اس پر نماز واجب ہو، یا وہ کسی ایسی عبادت کا ارادہ کرے جو وضو یا غسل کے بغیرجائز نہ ہو اور اس سے پہلے واجب نہیں ہوگا (ع وبحر) مثلاً جب وہ نماز سجدئہ تلاوت اور قرآن مجید کا چھونا یا اسی کے مانندکسی اور کام کا ارادہ کرے تب واجب ہوتا ہے (ع) لیکن جنبی کو چاہئے کہ تاخیر نہ کرے کہ خلاف اولی ٰ ہے (بہار شریعت) (۲) اگر کسی آدمی پر غسل فرض ہے اور