عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور شخین کے نزدیک وہ اندر سے بھی پاک ہو جاتی ہے اور ظاہری طور پر وہ اجماعاً پاک ہو گئی اور اس سے خربوزہ وغیرہ کاٹنے یا اس کے پانی وغیرہ میں گرنے سے وہ خربوزہ پانی وغیرہ ناپاک نہیں ہوتے۔ (مولف) ۲۔ لیکن اگر گیہوں یا گوشت شراب میں پکائے جائیں تو امام صاحبؒ کے نزدیک پاک نہیں ہوسکتے، اسی پر فتویٰ ہے۔ لیکن اگر اس پر سرکہ ڈال کر رکھا جائے یہاں تک کہ سب سرکہ ہو جائے تو اب پاک ہے لیکن اگر شراب کے بجائے پیشاب میں پکے تو اب سرکہ بننے سے بھی پاک نہیں ہوگا کیوں کہ برخلاف شراب کے پیشاب میں قلب ماہیت نہیں ہوتی، امام ابو یوسفؒ کے نزدیک تین دفعہ پانی میں پکائیں اور ہر دفعہ خشک کریں تو پاک ہو جائے گا اور اس کا ٹھنڈا کرنا ہی خشک کرنا ہے لیکن اس قول پر فتویٰ نہیں ہے۔ ۲۔ پونچھنا: تلوار، چھری، چاقو، آئینہ اور تمام وہ چیزیں جو لوہے سے بنتی ہیں جن پر صیقل (جلا) ہو یعنی زنگ نہ ہو اور جو کھردی نہ ہوں یعنی جن میں نقش دنگار وغیرہ کھدے ہوئے یا ابھرے ہوئے نہ ہوں، اگر ان پر نجاست پڑ جائے اور اس کے اندر جذب نہ ہو تو جس طرح دھونے سے پاک ہو جاتی ہیں اسی طرح پاک کپڑے یا پتے یا صوف یا مٹی وغیرہ سے اس قدر پونچھ لی جائیں کہ اثر بالکل جاتا رہے تو پاک ہو جاتی ہیں خواہ نجاست تر ہو یا خشک، جسم دار ہو یا بے جسم، اس میں کووی فرق نہیں اور اسی پر فتویٰ ہے صرف رنگ کے نقش ہوں تب بھی یہی حکم ہے اگر وہ چیز کھردری ہو یا ابھرے ہوئے نقش والی ہو یا زنگ آلود ہو تو پونچھنے سے پاک نہ ہوگی بلکہ دھونا ضروری ہے۔ چاندی، سونا، تانبا، پیتل، گلٹ اور ہر قسم کی دھات کی چیزوں شیشے اور چینی کے برتن یا مٹی کے رو’نی یا لک کئے ہوئے برتن یا