عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ذبح میں واجب تر کرنا : (۱)جو دم حج یا عمرہ میں واجب ہوئے ہیں اگر ان میں سے کوئی دم مثلاً دمِ قران یا دمِ تمتع یا دمِ نذر حدودِ حرم سے باہر ذبح کیا تو اس سے وہ دم ساقط نہیں ہوگا اور اس کو دوسرا دم حدودِ حرم میں ذبح کرنا واجب ہوگا ۱۵؎ (۲) اگر قران یا تمتع والے نے دمِ قران یا تمتع ایامِ قربانی کے بعد ذبح کیا تو امام صاحب کی نزدیک اس پر دم واجب ہوگا کیونکہ اس کا ایام قربانی میں ذبح کرنا امام صاحب کے نزدیک واجب اور صاحبین کی نزدیک سنت ہے ۱؎ حلق وقصر میں واجب ترک کرنا : (۱) اگر احرام سے باہر ہونے کے لئے ایامِ قربانی میں حدودِ حرم سے باہر حل میں جاکر سرمنڈایا تو امام ابو حنیفہ وامام محمد رحمہما اﷲکے نزدیک حلق کو اس کی معینہ جگہ میں نہ کرنے کی وجہ سے اس پر دم واجب ہوگا کیونکہ ان کی نزدیک حلق کرانے کے لئے حدودِ حرم معین جگہ ہے جو کہ منیٰ وغیرہ کو شامل ہے اگرچہ حاجی کو منیٰ میںحلق کرانا سنت ہے اور وہ شخص حدودِ حرم سے باہر حلق کرانے سے احرام سے حلال ہوجائے گا خواہ وہ صرف حج کا احرام ہو یا صرف عمرہ کا یا دونوں کا ہو ، اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا اور اگر حج کے احرام کی حالت میں ایام قربانی کے بعد حدودِ حرم سے باہر حِل وغیرہ میں جا کر سرمنڈایا تو امام ابو حنیفہ ؒ کے نزدیک اس پر دو دم واجب ہوں گے ایک دم معینہ جگہ یعنی حدودِ حرم سے باہر سرمنڈانے کی وجہ سے اور دوسرا دم ایام قربانی سے تاخیر کرنے کی وجہ سے واجب ہوگا خواہ مفرد حج کا احرام ہو یا قران یا تمتع کا ہو اور امام محمد ؒ کے