عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
(۲) اگر ایک زخم پر کئی مرتبہ خوشبو دار دوا لگائی یا ایک ہی دفعہ کی لگائی ہوئی دوا زخم کے صحیح ہونے تک لگی رہی خواہ کتنی ہی مدت گزرجائے اس پر ایک ہی کفارہ واجب ہوگا کیونکہ علت موجبہ کاحکم ( یعنی عذر ) باقی ہے، اسی طرح اگر اس زخم کے اچھا ہونے سے پہلے اسی جگہ یا کسی دوسری جگہ دوسرا زخم ہوگیا ہو اور اس نے دونوں زخم پر خوشبودار دوالگائی تو جب تک پہلا زخم اچھا نہ ہو ایک ہی کفارہ کافی ہوگا کیونکہ جب تک علتِ مشترکہ باقی رہے جزا میں تداخل ہوجائے گا ، اور اگر پہلا زخم اچھا ہونے کے بعد دوسرے زخم پر دوا لگا ئی تو اس پر امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کے نزدیک دوسرا کفارہ بھی واجب ہوگا خواہ اس نے پہلا کفارہ ادا کردیا ہو یا نہ کیا ہو ،اور امام محمدرحمہ اﷲ کے نزدیک جب تک پہلا کفار ہ ادا نہیں کیا دونوں زخموں کے لئے ایک ہی کفار ہ واجب ہوگا ۱؎ (۳) خلاصہ یہ ہے کہ مشک وعنبر وغالیہ وکافور وغیرہ جو کہ فی نفسہ خوشبو ہیں خواہ ان کو خالص استعمال کیا جائے یا کسی دوسری چیز میں ملا کر بغیر پکائے استعمال کیا جائے اور خواہ دوا کے طور پر استعمال کیا جائے یابغیر دوا کے یعنی خواہ عذر سے ہو یا بلا عذر ہرحال میں جزا واجب ہوگی لیکن عذر کی حالت میں جزا متخیرواجب ہوگی ۲؎ مہندی اور وسمہ کا استعمال : (۱)آنحضرت ﷺ کاارشاد ہے کہ حنا خوشبو ہے اس کوبیہقی ونسائی نے روایت کیا ہے ۳؎ پس اگر کسی مردوعورت نے احرام کی حالت میں اپنے سر یا اس کے چوتھائی حصہ کو یا کسی مرد نے اپنی ڈاڑھی کو یا مرد و عورت نے اپنے ہاتھ یا ہتھیلی یاکسی او ربڑے عضوِ کامل کو مہندی لگائی اوروہ مہندی پتلی تھی تو اس پر ایک دم واجب ہوگا اور اگر چوتھائی سر سے کم میں پتلی مہندی لگائی تو صدقہ واجب ہوگا( خواہ مہندی لگانے کے بعد فوراً ہی دھودی گئی ہو،مؤلف)