عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے بعد مرگیا تو اس کے بعد کے جملہ اعمال یعنی وقوفِ مزدلفہ ورمئ جمار وطوافِ زیارت وطوافِ صدر کی تلافی کے لئے ایک بدنہ ذبح کرنا واجب ہوگا اور یہ مبسوط کی اس عبارت کے خلاف نہیں ہے کہ اگر اس نے باقی افعالِ حج ادا کرلئے اور صرف طوافِ زیارت رہ گیا ہے تو طوافِ زیارت کے لے ایک بدنہ (اونٹ یا گائے) واجب ہوگا ۔ ۱؎ طوافِ صَدَر صَدَر بفتحتین ہے اس کے معنیٰ رجوع کرنا( لَوٹنا) ہے اسی لئے اس کو طواف ِ صدر یعنی حج کے بعد بیت اﷲ سے واپس کا طواف کہتے ہیں اس کو طوافِ وداع و طوافِؔ آخر عہد بالبیت اور طوافِؔ واجب بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ طواف واجب ہے ۲؎ حکم طوافِ صدر : طوافِ صدر ہمارے نزدیک آفاقی حاجی پر واجب ہے مکی اور میقاتی پر واجب نہیں ہے اور یہ طواف مفرد ومتمتع وقارن حاجی پر واجب ہے مفرد عمرہ کرنے والے پر واجب نہیں ہے خواہ وہ آفاقی ہو ۳؎ پس اگر کوئی حاجی مکہ مکرمہ سے طواف صدر کئے بغیر چلاگیا تو جب تک وہ میقات سے باہر نہیں نکلا اس کے لئے واجب ہے کہ احرام کے بغیر واپس لوٹے اور طوافِ صدرکرے اور اگر حدودِ میقات سے باہر چلاگیا تو اب اس کو اختیار ہے خواہ وطن وغیرہ چلاجائے اور اس پر دم واجب ہوگا اور خواہ نئے احرام کے ساتھ واپس مکہ مکرمہ لوٹ کر آئے کیونکہ اب اس کو مکہ مکرمہ آنے کے لئے احرام کے بغیرمیقات سے آگے جانا جائز نہیں ہے پس وہ عمرہ کا احرام باندھے اور مکہ مکرمہ واپس آکر پہلے عمرہ کا طواف کرے کیونکہ یہ اقویٰ ہے پھرطوافِ صدر کرے اور اس پر اپنے وقت سے تاخیر کرنے سے کچھ جزا واجب نہیں ہے اور بعض فقہا نے